*عقیدہ ختم نبوت اور دفاع پاکستان*
(حصہ اول )
*تحریر مسز علی گوجرانوالہ*
خود میرے نبی نے بات یہ بتا دی
لا نبی بعدی،
ہر زمانہ سن لے یہ نوائے ھادی
لمحہ لمحہ ان کا طاق میں ہوا جگمگانے والا
لا نبی بعد ی
آخری شریعت کوئی آنے والی اور نہ لانے والا
اصول جتنے ان کے ہر سخن میں نظم ہو گئے ہیں
دین کے سارے رستے آپ تک پہنچ کر ختم ہو گئے ہیں
ذات حرف آخر، بات انفرادی لا نبی بعد ی
قول آقا ہے نمایاں لا نبی بعد ی
اسلام کی بنیاد توحید، رسالت اور آخرت کے علاوہ جس بنیادی عقیدہ پر ہے، وہ ہے ”عقیدہ ختم نبوت”۔ حضرت محمد ﷺ پر نبوت اور رسالت کا سلسلہ ختم کر دیا گیا۔ آپﷺ سلسلہ نبوت کی آخری کڑی ہیں۔ آپﷺ کے بعد کسی شخص کو اس منصب پر فائز نہیں کیا جائے گا۔ یہ عقیدہ اسلام کی جان ہے۔
ساری شریعت اور سارے دین کا مدار اسی عقیدہ پر ہے’ قرآن کریم کی ایک سو سے زائد آیات اور آنحضرت کی سیکڑوں احادیث اس عقیدہ پر گواہ ہیں۔
قرآن کریم کی سورہ احزاب میں ارشاد ہوا ہے ”حضرت محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن اللہ کے رسول اور آخری نبی ہیں”۔
عقیدہ ختم نبوت جس طرح قرآن کریم کی نصوص قطعیہ سے ثابت ہے۔ اسی طرح حضور کی احادیث متواترہ سے بھی ثابت ہے۔ چند احادیث ملاحظہ ہوں:
نمبر1۔ میں خاتم النبیین ہوں’ میرے بعد کسی قسم کا نبی نہیں۔ (ابوداؤد ج:2 ، ص:228)
نمبر2۔ مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا اور مجھ پر نبیوں کا سلسلہ ختم کردیا گیا۔ (مشکوٰۃ: 512)
نمبر3۔ رسالت ونبوت ختم ہوچکی ہے پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہے اور نہ نبی۔ (ترمذی’ج:2، ص:51)
نمبر4۔ میں آخری نبی ہوں اور تم آخری امت ہو۔ (ابن ماجہ:297)
نمبر5۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں۔ (مجمع الزوائد’ج:3 ص: 273)
وہ خاتم الانبیاء تشریف فرما ہونے والے ہیں
نبی ہر ایک پہلے سے سناتا یہ خبر آیا
حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ نے ارشاد فرمایا
،،بے شک میں اللہ کے نزدیک خاتم النبیین لکھا ہوا تھا اور بے شک حضرت آدم علیہ السلام اپنی مٹی میں گھند ے ہوئے تھے۔،،
عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہےکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام کا اس بات پر باقاعدہ اجماع ہوا کہ مدعی نبوت واجب القتل ہے، آپ کے زمانہ حیات میں اسلام کے تحفظ و دفاع کے لیے جتنی جنگیں ہوئیں ان میں شہید ہونے والے صحابہ کرام کی تعداد259 ہے اور تاریخ میں پہلی جو جنگ سیدنا صدیق اکبر کے عہد خلافت میں مسیلمہ کذاب کے خلاف یمامہ میں لڑی گئی ۔
آپ نے اپنی زبان حق سے نبوت کو ایک محل سے تشبیہ دے کر خود کو اس کی آخری اینٹ قرار دیا جس کے معنی یہ ہیں کہ قصر نبوت مکمل ہو چکنے کے بعد اب اس میں ایک بھی اینٹ کی گنجائش نہیں ہے۔آپ نے احادیث مبارکہ میں خاتم النبیین کی صراحت ،،لا نبی بعدی ،، کے الفاظ کے ذریعے فرما کر ہر قسم کی نبوت کے امکان کی کلیتاً نفی فرما دی۔
فرما گئے یہ نبوت کے تاجدار
تا حشر میرے بعد نبوت نہ آئے گی
قرآن كتاب ہے وہ ہدایت ہے جس کے پاس
اب اس سے آگے بڑھ کر ہدایت نہ آئے گی
چھ ستمبر یومِ دفاعِ پاکستان اور 7 ستمبر یومِ تحفظِ ختمِ نبوت ہے، ان دونوں کے ساتھ ہماری تاریخ وابستہ ہے اور دینی و ملی روایات وابستہ ہیں، اس موقع پر تقریبات ہوتی ہیں، وطن کے شہداء اور ختم نبوت کے شہداء کو یاد کیا جاتا ہے، جن کی قربانیوں کی بدولت ہمارا ملک بھی محفوظ ہے اور عقیدہ بھی بحمد اللہ محفوظ ہے۔ اس لیے وطن کے دفاع کا لحاظ کرنا وطن کا تقاضہ تو ہے ہی، دین کا تقاضہ بھی ہے اور جناب نبی کریمؐ کی سنتِ مبارکہ ہے۔
ایک حدیثِ مبارکہ کا مفہوم ہے کہ قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تیس دجال و کذاب ظاہر ہوں گے ان میں سے ہر ایک کا دعویٰ ہو گا کہ وہ بے شک اللہ کا رسول ہے۔
اس ملک میں جب تک نفاذ شریعت نہیں ہو گا یہ قادیانی ناسور ختم نہیں ہو گا، کیونکہ پوری مغربی دنیا اس کی پشت پر ہے چاہے وہ یہودیت ہے، پروٹسٹ عیسائی ہیں یا کیتھولک عیسائی ۔ پاکستان میں اہم عہدوں پر قادیانی فائز ہیں۔ڈاکٹرز اور انجینئرز قادیانی ہیں۔پوری دنیا میں ایک ہی مسلمان سائنس دان ٹاپ پر آیا جو کہ قادیانی تھا ، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کا جج قادیانی بنا ، قادیانی کافر عوام الناس کی نفسیات کو متاثر کرتے ہیں اور دنیاوی مراعات کا لالچ دے کر اپنا مشن پھیلاتے ہیں۔ یہ دیمک کی طرح پھیل رہا ہے جس کا سدباب بے حد ضروری ہے۔قادیانی نہ صرف شعار اسلامی کو استعمال کر رہے ہیں، یہ نماز جمعہ اور عیدین کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ انہوں نے الٹا مظلومیت کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے۔ملک کے آئین میں اس فرقے کو کافر قرار دینے سے کوئی گزند نہیں پہنچے گا ،جب تک مرتدین کی سزا قتل نہیں ہو گی۔ختم نبوت کی حفاظت کے لیے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ختم نبوت کی حفاظت ہمارا جزو ایمان ہے۔
ہم ختم نبوت کا جو اظہار کریں گے
گر جرم عقیدت ہے تو ہر بار کریں گے۔
مرتد کے احکام میں سے یہ ہے کہ اسے مہلت دو، موقع دو۔ اگر سمجھانے بجھانے کے تمام تقاضے پورے کرنے کے بعد بھی اسلام کو نہ مانے تو اسے موت کے گھاٹ اتار دو۔
Very informative article on عقیدہ ختم نبوت
ماشاء االلہ