حج 2024: پاکستان عازمین حج کے لیے جلد درخواست جمع کرانے اور قسطوں کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔
اسلام آباد – حکومت پاکستان اگلے سال کے حج کے باقاعدہ شیڈول سے پہلے درخواستیں طلب کرنے پر غور کر رہی ہے، یہ بات ہفتہ کو سامنے آیا۔
وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت آئندہ سال کے حج کے لیے جلد درخواستیں طلب کرنے کے ساتھ ساتھ واجبات کی قسطوں میں ادائیگی پر غور کر رہی ہے۔
یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب وزارت کے حکام نے ہفتہ کے روز نگراں وزیر مذہبی امور انیق احمد کو رواں سال کے حج انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزارت نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی تصدیق کی کہ حکام طویل المدتی حج پالیسی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں سابق وزیر مذہبی امور طلحہ محمود کی سربراہی میں حج آپریشن مکمل کیا۔
اس سال کے حج کے لیے اسپانسر شپ اسکیم کے لیے 50 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا تھا جو کہ وزارت مذہبی امور کے مخصوص ڈالر اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے زرمبادلہ حاصل کرنے والے عازمین حج کو دی جانے والی خصوصی سہولت تھی۔
حکومت نے حج کے اخراجات 1.175 ملین روپے فی حاجی مقرر کیے تھے، جو کہ گزشتہ سال کے اخراجات سے 68 فیصد زیادہ ہے جو کہ ظاہری طور پر بہت سے مسلمانوں کے لیے آسمان چھوتی مہنگائی کے دوران مناسک ادا کرنے سے گریز کرنے کی وجہ بن گئی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع تھا جب سعودی عرب نے بڑی تعداد میں عازمین کا استقبال کیا یعنی وبائی پابندیوں کے خاتمے کے بعد تقریباً 2.3 ملین۔ 2022 کے حج سیزن میں تقریباً 10 لاکھ افراد شامل ہوئے اور صرف 18 سے 65 سال کی عمر کے افراد کو مملکت میں آنے کی اجازت دی گئی جنہیں وائرس کے خلاف مکمل ویکسین یا حفاظتی ٹیکے لگائے گئے تھے اور وہ دائمی بیماریوں میں مبتلا نہیں تھے۔
اس سے قبل جولائی میں اس وقت کے وزیر برائے مذہبی امور طلحہ محمود نے اعلان کیا تھا کہ 2024 میں حج پر جانے والے تمام عازمین کو اپنے اخراجات پاکستانی روپے کے بجائے امریکی ڈالر میں ادا کرنا ہوں گے تاہم مذہبی امور کی جانب سے اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔