یکم محرم: یوم شہادت حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
دنیا بھر کے مسلمان آج یکم محرم الحرام کو اسلام کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا یوم شہادت منا رہے ہیں۔ الخطاب کے بیٹے حضرت عمر رضی اللہ عنہ 584-589 عیسوی میں پیدا ہوئے۔ وہ تاریخ کے سب سے طاقتور اور بااثر مسلمان خلفاء میں سے ایک تھے۔
وہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے۔ وہ اسلام کے پہلے خلیفہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے جانشین ہوئے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا تعلق قبیلہ قریش کے عدی خاندان سے تھا۔
آٹھویں پشت میں آپ کا سلسلہ نسب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملتا ہے۔
یہ حضرت عمرؓ ہی تھے جن کے دور حکومت میں اسلام ایک بین الاقوامی طاقت بن گیا اور ان کی شاندار حکومت کے دس سال کے اندر پوری سلطنتِ فارس، شام، فلسطین، مصر اور ترکی کا ایک حصہ اسلام کے جھنڈے تلے آ گیا اور اقوام عالم میں داخل ہو گئیں۔
وہ اسلامی تاریخ کے سب سے زیادہ انصاف پسند حکمرانوں میں سے ایک تھے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مسلمانوں کی سب سے بااثر شخصیت سمجھا جاتا ہے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ایک زرتشتی غلام ابو لولو فیروز نے شہید کر دیا، جس نے ان کے پیٹ میں اس وقت کئی وار کیے جب وہمسجد نبوی میں نماز فجر کی امامت کر رہے تھے۔
مختلف مذہبی تنظیموں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے شاندار کارناموں اور ان کی شخصیت کے تقویٰ کی یاد میں شہر بھر میں مجالس اور سیمینار منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
تمام شہری بشمول خلیفہ خود قانون کے سامنے برابر تھے۔ خلیفہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو 27 ذی الحج 644 کو ایک مجوسی نے اس وقت قتل کر دیا جب وہ نماز کی امامت کر رہے تھے، ان کے پیٹ میں چھ چھرا گھونپے جو جان لیوا ثابت ہوئے۔
اسلام کے عظیم خلیفہ نے یکم محرم کو شہادت قبول کی۔