آئی ایم ایف کا 215 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ مان لیا گیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہفتے کے روز کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا 215 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔
قومی اسمبلی کے فلور پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ نئے ٹیکسوں سے متوسط طبقے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اخراجات میں 85 ارب روپے کی کمی کا مطالبہ بھی مان لیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اخراجات میں اس کمی سے ترقیاتی بجٹ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں یا پنشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ڈار نے کہا کہ تنخواہ دار افراد پر ٹیکس دوگنا کرنے کی تجویز تھی اور وہ یہ تجویز سن کر بے ہوش ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی ڈیل ہو جائے بصورت دیگر پاکستان کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی دلیل مان لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 215 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کے مطالبے کے باعث فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس وصولی کا ہدف 9200 ارب روپے سے بڑھا کر 9415 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کا حصہ 5276 ارب روپے سے بڑھا کر 5390 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔