Skip to content

پاکستان ایک امیر ملک ہے.

پاکستان امیر ترین ملک ہے
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن پاکستان ایک بڑا معدنیات کا ذخیرہ اپنے اندر سموئے ہوئے ہے ۔ پاکستان میں دنیا کے بڑے بڑے پہاڑ ،گلیشیر ، پانی کے ذرائع ، جنگلات اور قدرتی وسائل جیسا کہ کوئلہ ، نمک، کرومائیٹ، چپسم وغیرہ موجود ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان سیاسی اور حکومتی وجوہات کی وجہ سے  ذرائع کا صحیح سے استعمال نہیں کر پا رہا ہے ۔ ان تمام وسائل کا مناسب استعمال پاکستان کو امیر اور طاقتور ملک بنا سکتا ہے۔

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں پانی کی مقدار کم نہیں ہیں ۔پاکستان میں دریا ،سمندر اور ندی نالے پانی کی موجودگی کی وجہ سے ہے ۔ بس ضرورت ہے تو اس بات کو سمجھنے کی کہ ہم اس پانی سے کس حد تک نفع حاصل کر سکتے ہیں پانی کی فراہمی ،گندے پانی کی نکاسی، زرعی زمین پر پانی کی مناسب مقدار کی فراہمی، پانی کو محفوظ کرنے اور ضائع ہونے سے بچانے کے لیے تدابیر اختیار کرنے سے ہم پانی سے اور بھی بہت سے فائدے حاصل کر سکتے ہیں ۔ یہ پاکستان میں کچھ علاقوں میں خشک سالی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ پانی کی قیمت میں اضافہ کرکے لوگوں کو پانی ضائع کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔

زمین میں چھپے ہوئے خزانوں مثلا سونا ،کوئلہ  اور دوسرے قدرتی وسائل اور معدنیات کو نکالنے کے لیے نئےطریقہ جات کا استعمال میں لایا جائے ۔ یہ قدرتی وسائل قومی سرمایہ ہیں انہیں کالے ہاتھوں میں دےکر برباد نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان کی زمین اپنے سینے میں اتنا سونا لیے بیٹھی ہے جتنا چین اور افریقہ کے پاس بھی نہ ہو ۔ بس سونے کو نئے طریقوں سے نکالنے کی ضرورت ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 185 بلین ٹن کوئلہ موجودہے۔ اس کے صحیح استعمال سے ہم اپنی قوت کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔

قدرتی گیس کی پیداوار پاکستان میں سب سے اونچے درجے پر ہے اسی طرح بجلی کی پیداوار بھی سب سے زیادہ ہے ۔ بیس ہزار میگاواٹ۔ پاکستان توانائی کے اعتبار سے بھی امیر ترین ملک ہے لیکن اس کی غیر منصفانہ تقسیم سے یہ وسائل ضائع ہو رہے ہیں۔ان تمام قدرتی ذرائع کی ہونے کے باوجود آج ہمارا ملک اس پستی میں گرا ہوا ہے۔  اپنے ملک و قوم کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے ہمیں ایک ہو کر اس ملک کے لئے سوچنا ہوگا۔ سیاسی استحکام ،اچھے رہنما، پڑھے لکھے نوجوان اور بہتر منصوبہ بندی ملک کو اچھی  اڑان دے سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *