نئے سال کی آمد,
قرہ ارض پر زمین میں موجود تمام انسانوں کا تعلق مختلف قوموں زبان اور نسل سے ہے۔ ہر قوم کی اپنی اپنی پہچان روایات حسب نسب اور تہوار ہوتے ہیں۔ جن کو پرجوش طریقے سے مناتے ہیں۔ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے۔ جس میں نئے سال کا آغاز محرم سے ہوتا ہے۔ اور سال کا آخری مہینہ ذلحج ہوتا ہے۔ اسلامی مہینے بھی بارہ ہوتے ہیں۔ اور سب سے منفرد بات کہ ہر مہینہ اپنی برکات اور فضیلت رکھتا ہے۔ اسلامی نقطہ نظر سے مسلمان ہر مہینے کی برکات کو اس کی فضیلت کے ساتھ پور جوش طریقے سے مناتے ہیں۔ کوئی بھی مہینے برکتوں اور فضیلتوں سے خالی نہیں ہوتا۔
اسلام میں دو بڑی تہواروں کا بڑی پرجوش طریقے سے انتظار کیا جاتا ہے۔ ایک چھوٹی عید اور دوسری کو بڑی عید کہا جاتا ہے۔ چھوٹی عید رمضان کے مہینے کے خوشی میں منائی جاتی ہے۔ اور بڑی عید بکرا عید حج کی فرائض کو انجام دینے کے بعد ادا کی جاتی ہیں۔ پوری دنیا میں مسلمان جس کونے میں موجود ہو وہ اپنے اس تہواروں کو بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ آج کل کے دور میں نئے سال کے نام پہ بہت زیادہ ہیپی نیو ایئر بنایا جاتا ہے۔ دنیا کے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ اس میں بھرپور شرکت کرتے ہیں اور بڑے بڑے ممالک اس میں اربوں روپے تک خرچ کرتے ہیں۔
نیو ائیر نایٹ کے سرفہرست ممالک۔
بڑے بڑے ممالک جو ٹیکنالوجی صحت ایجوکیشن میں ایک دوسرے کو مات دینے کے لیے سالوں سال سرتوڑ کوششوں میں لگے رہتے ہیں یہاں پر وہ نئے سال کو جوش و خروش سے منانے کے لیے بھی ایک دوسرے کو پیچھے اور خود کو نمبر ون میں لانے کے لئے اربوں ڈالر روپے گوا بیٹتھتے ہیں۔
دبہی
نیویارک
آسٹریلیا
اس کے علاوہ دیگر ممالک بھی نئے سال کو پرجوش طریقے سے بناتے ہیں سب سے پہلے نیو ایئر ٹونگا اور دوسرے نمبر پر نیوزی لینڈ میں نیو ائیر نائٹ منایا جاتا ہے۔ پھر تیسرے نمبر پر آسٹریلیا پھر جاپان پھر ساؤتھ کوریا میں نیو ائیر نائٹ آتا ہے۔ نیو ایئر کے حوالے سے مشہور ممالک
نمبر١۔ سڈ نی
نمبر٢۔ تائیوان
نمبر٣۔ بینکوک
نمبر٤۔ دبئی
نمبر٥۔ ماسکو
نمبر٦۔ کیپ ٹاؤن
نمبر٧۔ لندن
نمبر٨۔ ریو ڈی جینرو
نمبر٩۔ نیویورک
نمبر١٠۔ لاس ویگس
امریکہ میں ساموا میں سب سے آخر میں نیو ائیر نائٹ آتا ہے- دنیا میں ایسے ممالک بھی ہیں جن میں چھ مہینے تک دن ہوتا ہے اور کہیں چھے مہینوں تک رات ہوتی ہے۔ بہت سے ممالک اس کو مناتی ہی نہیں ہیں وہ اسے محض پیسوں اور وقت کا زیاں سمجھتے ہیں۔ امیدوں بھرا سال نیے سال کو عام طور پر امیدوں بھرا سال کہا جاتا ہے- عام طور پر سال کے آخر میں تمام خاندان کے افراد اور دوست احباب مل کرنہے سال کا انتظار کرتی ہیں۔ لوگ دعائیں پڑھتے ہیں اپنے اپنے دوستوں اور عزیزواقارب کے لیے نئے سال کے لئے خوشیاں مانگتے ہیں۔ایک دوسرے کو تہفے۔ں تحائف دی جاتی ہیں۔اور, گڈو وشیز کے میسجز کئے جاتے ہیں۔ نہیں منازل کو طے کرنا ترقی پانا خواہشات کا پورا ہونا اس امید کے ساتھ نئے سال کو منایا جاتا ہے۔