‘پاکستانی چائے کے بغیر نہیں رہ سکتے’، حکومت کا چائے کو ‘ضروری درآمد’ قرار دینے کا فیصلہ

'پاکستانی چائے کے بغیر نہیں رہ سکتے'، حکومت کا چائے کو 'ضروری درآمد' قرار دینے کا فیصلہ

‘پاکستانی چائے کے بغیر نہیں رہ سکتے’، حکومت کا چائے کو ‘ضروری درآمد’ قرار دینے کا فیصلہ

وزارت تجارت نے ایس بی پی (اسٹیٹ بینک آف پاکستان) کو ہدایت کی ہے کہ چائے کی درآمد کو ’بنیادی درآمد‘ قرار دیتے ہوئے بینکوں کو فوری بنیادوں پر چائے کے لیے ایل سی (لیٹرز آف کریڈٹ) کھولنے کے لیے لازمی ہدایات جاری کریں۔

وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پاکستان ٹی ایسوسی ایشن نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں ملک بھر میں چائے کی مقامی طلب میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ چائے کے کاشتکار اس ملک کو چائے کی برآمد سے زیادہ کمانے کے لیے تیار ہیں جو کینیا کی بڑی برآمدی مصنوعات ہے۔ اس کے بعد حکومت پاکستان نے چائے کو ایک ضروری درآمدی مصنوعات کے طور پر درجہ بندی کر دیا۔

اس سے چائے کی صنعت سے کینیا کی برآمدی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا جب پاکستان سینٹرل بینک نے امریکی ڈالر کو چائے کے کاروبار میں لین دین کی کرنسی کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔

کینیا اپنی چائے کا تقریباً 50 فیصد پاکستان کو برآمد کرتا ہے جس نے اسے کینیا کی بڑی برآمدی اجناس کی سب سے بڑی منڈی بنا دیا۔

/ Published posts: 3255

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram