‘پاکستانی چائے کے بغیر نہیں رہ سکتے’، حکومت کا چائے کو ‘ضروری درآمد’ قرار دینے کا فیصلہ
وزارت تجارت نے ایس بی پی (اسٹیٹ بینک آف پاکستان) کو ہدایت کی ہے کہ چائے کی درآمد کو ’بنیادی درآمد‘ قرار دیتے ہوئے بینکوں کو فوری بنیادوں پر چائے کے لیے ایل سی (لیٹرز آف کریڈٹ) کھولنے کے لیے لازمی ہدایات جاری کریں۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پاکستان ٹی ایسوسی ایشن نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں ملک بھر میں چائے کی مقامی طلب میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ چائے کے کاشتکار اس ملک کو چائے کی برآمد سے زیادہ کمانے کے لیے تیار ہیں جو کینیا کی بڑی برآمدی مصنوعات ہے۔ اس کے بعد حکومت پاکستان نے چائے کو ایک ضروری درآمدی مصنوعات کے طور پر درجہ بندی کر دیا۔
اس سے چائے کی صنعت سے کینیا کی برآمدی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا جب پاکستان سینٹرل بینک نے امریکی ڈالر کو چائے کے کاروبار میں لین دین کی کرنسی کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔
کینیا اپنی چائے کا تقریباً 50 فیصد پاکستان کو برآمد کرتا ہے جس نے اسے کینیا کی بڑی برآمدی اجناس کی سب سے بڑی منڈی بنا دیا۔