قبر حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا
یہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی قبر ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے ایک تھیں۔ یہ ہجرہ روڈ پر مکہ مکرمہ سے 20 کلومیٹر دور صراف نامی علاقے میں واقع ہے۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں ان کی شادی 7 ہجری میں ہوئی تھی۔
حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا حارث بن حزن کی بیٹی تھیں۔ ان کا اصل نام بررہ تھا، لیکن بعد میں ان کا نام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رکھ دیا۔ ان کی پہلی شادی ابورحیم بن عبد الزہ سے ہوئی تھی۔ بعض روایات کے مطابق ام المومنین (مومنین کی ماں) بننے سے پہلے ان کی دو شادیاں ہوئیں۔ وہ حال ہی میں بیوہ ہوئی تھیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے صریف میں نکاح کیا جو کہ مکہ کے سفر پر تھا جب آپ ذوالقعدہ 7 ہجری میں عمرہ کے لیے جا رہے تھے۔
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عمرہ کرنے کے بعد مکہ مکرمہ میں ان کے ساتھ رہنے کا ارادہ کیا تھا لیکن چونکہ قریش نے انہیں مکہ میں داخل نہیں ہونے دیا اس لئے واپسی کے سفر میں انہیں اسی جگہ اپنے پاس بلایا۔ کئی سال بعد حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کا انتقال ہو گیا اور 51 ہجری میں بالکل اسی جگہ دفن ہوئیں۔ (81 سال کی عمر میں)۔ یہ عجیب اتفاق ہے کہ ایک سفر کے دوران ایک جگہ ان کی شادی ہو جاتی ہے، واپسی کے سفر میں اسی جگہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہنے لگتی ہیں، اور دوسرے سفر میں اسی جگہ ان کی وفات ہو جاتی ہے۔ اور وہیں دفن کیا.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سب سے زیادہ پرہیزگار اور اپنے رشتہ داروں کا سب سے زیادہ خیال رکھنے والی تھیں۔ یزید بن عصام کہتے ہیں
‘وہ یا تو نماز میں مصروف نظر آتی تھی یا گھریلو کام میں۔ جب وہ دونوں نہ کر رہی تھیں تو مسواک میں مصروف ہوتی تھیں۔
وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شادی کرنے والی آخری خاتون تھیں۔ البتہ بعض محدثین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک یا دو دیگر شادیوں کا ذکر کیا ہے۔
حوالہ جات: فضلِ عام شیخ زکریا کاندھلوی
نوٹ کریں کہ یہ اندراج صرف معلومات کے مقاصد کے لیے دکھایا گیا ہے۔ کسی کی بھی قبر پر نماز نہیں پڑھنی چاہیے اور نہ ہی ان سے دعا مانگنی چاہیے کیونکہ یہ شرک کے مترادف ہے، اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانے کے مترادف ہے۔