آئی ایم ایف نے تین ہفتوں کا ٹائم فریم دیا ہے اور پاکستانی حکام کو بتایا ہے کہ ‘تمام مطلوبہ اقدامات’ کرنے کا وقت آگیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار چند دنوں میں اپنی بنیادی اقتصادی ٹیم کے ساتھ بات کریں گے تاکہ آئی ایم ایف پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے اگلے چند ہفتوں میں مکمل ہونے والے اقدامات کے حوالے سے معاہدے پر پہنچ سکیں۔
اہم حقائق
نمبر1:آئی ایم ایف 15 سے 20 دنوں میں لاگو کرنے کے لیے شرائط کی فہرست شیئر کرتا ہے۔
نمبر2:عمل درآمد سے 1 بلین ڈالر کی قسط جاری کرنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
نمبر3: آئی ایم ایف سیلاب کی وجہ سے 340 ارب روپے ایڈجسٹر فراہم کرے گا۔
حکومت کو گردشی قرضے کے عفریت کو ختم کرنے کے لیے ایک قابل عمل منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت ہوگی جو بجلی اور گیس دونوں شعبوں میں 4 کھرب روپے تک کی حیران کن رقم تک جمع ہو چکا ہے کیونکہ پیچ ورک کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی ممکن نہیں ہے۔ .