تیس سالہ حلیمہ سرور، جو بصارت سے محروم ہیں، نے منگل کو این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے 31ویں کانووکیشن میں اپلائیڈ انگلش لسانیات میں ایم ایس کی ڈگری حاصل کی۔
وہ این ای ڈی یونیورسٹی کی 100 سالہ تاریخ میں پہلی نابینا طالبہ ہیں جنہوں نے کامیابی سے اپنی ڈگری مکمل کی۔ حلیمہ کے مطابق، اس نے 2018 میں اپلائیڈ لسانیات کا مطالعہ کرنے کے لیے ایم ایس پروگرام میں داخلہ لیا۔ اس نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اس کے داخلے کی اجازت دینے سے گریزاں رہی کیونکہ پروگرام صرف شام کی شفٹ میں چل رہا تھا، جس کی وجہ سے اس کے لیے باقاعدہ کلاسز میں جانا تکلیف کا باعث ہو گا۔
‘یونیورسٹی انتظامیہ سوچ رہی تھی کہ میں اپنی کلاسز جاری نہیں رکھ سکوں گی۔ جب کہ یونیورسٹی کے کچھ اساتذہ اور عہدیداروں کا یہ بھی خیال تھا کہ شام کی شفٹ میں کلاسز میں شرکت ایک ایسی طالبہ کے لیے خطرناک ہو گی جو بصارت سے بھی محروم ہو،‘‘ انہوں نے وضاحت کی۔
تاہم، حلیمہ نے این ای ڈی انتظامیہ کو قائل کیا کہ اگر انہیں داخلہ مل جاتا ہے، تو وہ یونیورسٹی انتظامیہ پر کوئی بوجھ ڈالے بغیر اپنی کلاسوں میں باقاعدگی سے حاضر ہوں گی۔ بعد میں، یونیورسٹی نے اسے اس شرط پر داخلے کی اجازت دی کہ جب بھی وہ یونیورسٹی آئے تو خون کا رشتہ دار اس کے ساتھ ہوگا۔ اس کی ماں نے یہ ذمہ داری لی اور اگلے چار سالوں تک، وہ اپنی بیٹی کے ساتھ یونیورسٹی میں اس وقت تک آئیں جب تک کہ حلیمہ نے اپنی ڈگری مکمل نہیں کر لی
کورس ڈھائی سال میں مکمل ہونا تھا لیکن جب حلیمہ نے تیسرا سمسٹر مکمل کیا تو اس کے والد کا انتقال ہوگیا اور اس کی والدہ کو گھر پر رہنا پڑا۔ اس نے کہا، ’’میں نے ڈگری ایک سال پہلے حاصل کر لی ہوتی، لیکن میں نے اپنے والد کی موت کی وجہ سے ایک سمسٹر چھوڑ دیا۔