چائے پانی اور ہمارے ادارے

In شوبز
December 30, 2020

تحریر:اسحاق مزاری (روجھان)

چند روز قبل ایک تھانے کا چکر لگا تھانے کے گیٹ پر سنتری موجود تھا۔میں نے ایک درخواست جو میرے ایک رشتے دار کیخلاف کی گئی تھی اس کی کاپی لینی تھی۔ایک دوست کا تھانے میں موجود ایک شخص سے رابطہ ہوچکا تھا۔میں نے گیٹ پر موجود سنتری سے پوچھا کہ فلاں بندہ کہاں ہے اس سے ایک درخواست کی کاپی لینی ہے۔سنتری بولا:فلاں شخص جس کی آپ تلاش میں ہیں وہ نہیں ہے لیکن اگر”چائے پانی کے پیسے دو تو کاپی لےکر دیتا ہوں”

میں نے کہا:ایک روپے نہیں دونگا۔جس پر سنتری کی جانب سے جواب ملا تو بیٹھ کر انتظار کریں۔میرے سامنے اچانک میرا ایک کلاس فیلو آگیا جو شاید ایک ماہ سے چکر لگا رہا تھا ایک کام کے سلسے میں۔جس پر سنتری نے کہا کہ: تمہیں پہلے بھی کہا تھا کہ چائے پانی کا خرچہ دے دو کام ہوجائے گا کئی دنوں سے چکر لگا رہے ہو۔بار بار کے چکروں سے تنگ ہوکر چند منٹوں میں میرا کلاس فیلو پیسے لیکر واپس آگیا۔سنتری نے مجھ سے کہا کہ یہاں بیٹھنا مناسب نہیں کیمرے لگے ہوئے ہیں جس کے بعد سنتری نے میرے اس دوست کیساتھ ڈیل شروع کردی تھی۔عین اسی جگہ پر جہاں میرے پیسے نہ دینے پر کیمرے لگے ہوئے تھے اب وہاں پیسے ملنے کے بعد کیمرے نہیں تھے۔ہمارے ملک کے پولیس سمیت تقریباً ہر ادارے کا پورا نظام چائے پانی پر چل رہا ہے۔ہر دفتر,تھانے,پٹورخانے میں چائے پانی کے نام پر سرعام رشوت لی جاتی ہے حالانکہ اس ادارے کے تمام افراد اس کام میں برابر کے شریک ہوتے ہیں۔

ہر محکمے میں جہاں چائے پانی کے پیسے مل جائیں وہاں کام بھی ہوجاتا ہے اور عزت بھی مل جاتی ہے اور اگر پیسے نہ ملیں تو کئی ماہ گزر جاتے ہیں لیکن کام نہیں ہوتا اور بار بار دھکے بھی کھانے پڑتے ہیں۔اکیسویں صدی میں رشوت کو ایک نیا اور مناسب نام “چائے پانی” دیا گیا۔رشوت کو نوجوان نسل اب “چائے پانی” کے نام سے جاننے لگے ہیں۔رشوت دینے اور لینے والا جہنم میں جبکہ چائے پانی کے پیسے دینے میں کوئی حرج نہیں۔رشوت حرام ہے جبکہ “چائے پانی” سے کوئی مسلۂ نہیں۔جب تک چائے پانی کو “چائے پانی” کے بجائے “رشوت” نہیں سمجھیں گے تب تک آپ گناہ گار ہوتے رہیں گے۔رشوت کے حوالے سے ایک حدیث جو تقریباً میٹرک میں ہمارے نصاب کا حصہ ہے کہ:

“الراشی وا لمرتشی کلا ھما فی النار “

تشریح:’’رشوت دینے والا اور رشوت لینے والا دونوں آگ میں ہے۔

چائے پانی بند کروآواز اٹھانا شروع کرو.

/ Published posts: 7

I am A Social Media Activist And Social Writter.

Facebook
3 comments on “چائے پانی اور ہمارے ادارے
    ثناءاللہ

    ان کا چائے پانی بھی ہزاروں روپے دے کر پورا کرنا پڑتا ہے

    ثناءاللہ

    غریبوں کے لیے ڈاکو اور پولیس ایک جیسے ہیں بس یہی فرق ہے کہ ڈاکو غریبوں کو اٹھا کر پیسے لیتے ہیں اور پولیس والے غریبوں کو پکڑ کر یا خرچہ پانی کے نام سے پیسے لیتے ہیں

Leave a Reply