حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ” بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَىَّ، وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ، وَمِنْهَا مَا دُونَ ذَلِكَ، وَعُرِضَ عَلَىَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ ”. قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ” الدِّينَ ”.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا کہ میں نے (خواب میں) کچھ لوگوں کو دیکھا کہ
وہ قمیضیں پہنے ہوئے ہیں جن میں سے کچھ صرف سینوں تک پہنچ رہے ہیں اور کچھ کےاس سے بھی چھوٹے تھے۔ عمر بن الخطاب کو ایک قمیض پہنے ہوئے میسے سامنے لایا گیا ان کے بدن پت جو کرتہ تھا اسے وہ گھسیٹ رہے تھے یعنی زمین تک لمبا تھا۔’ لوگوں نے پوچھا آپ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تعبیر کیسے کی؟ (اس کی تعبیر کیا ہے)
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ یہ دین ہے۔
حوالہ: صحیح البخاری 23
کتابی حوالہ: کتاب 2، حدیث 16
یو ایس سی-ایم ایس اے ویب (انگریزی) حوالہ: والیوم۔ 1، کتاب 2، حدیث 23
(فرسودہ نمبرنگ اسکیم)