سورۃ الملک کے فضائل
سورۃ الملک کے 9 فوائد اور فضائل درج ذیل ہیں
نمبر1) حضرت سید نا ابو ہریر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ مالک بحروبر حسن اخلاق کے پیکر ، نبیوں کے تاجور محبوب رب اکبر حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا: ” بیشک قرآن میں تیسں آیتوں پر مشتمل ایک سورت ہے جو اپنے قاری کیلئے شفاعت کرتی رہے گی یہاں تک کہ اس کی مغفرت کر دی جائے گی اور یہ” تبرک الذی بید الملک ” ہے۔سنن الترمذی حدیث ۲۹۰۰ – مر٤٠٨
نمبر2) حضرت سید نا انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رحمت عالم ، نور مجسّم ،رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا: قرآن کریم میں ایک سورت ہے جو اپنے قاری کے بارے میں جھگڑا کرے گی یہاں تک کہ اسے جنت میں داخل کرادے گی اور وہ یہی سورہ ملک ہے
نمبر3) حضرت سید نا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ جب بندہ قبر میں جائے گا تو عذاب اس کے قدموں کی جانب سے آئے گا تو اس کے قدم کہیں گے تیرے لئے میری طرف سے کوئی راستہ نہیں کیونکہ یہ رات میں سورہ ملک پڑھا کرتا تھا، پھر عذاب اس کے سینے یا پیٹ کی طرف سے آئے گا تو وہ کہے گا کہ تمہارے لئے میری جانب سے کوئی راستہ نہیں کیونکہ یہ رات میں سورہ ملک پڑھا کرتا تھا، پھر وہ اس کے سر کی طرف سے آئے گا تو سر کہے گا کہ تمہارے لئے میری طرف سے کوئی راستہ نہیں کیونکہ یہ رات میں سورہ ملک پڑھا کرتا تھا۔“
تو یہ سورت روکنے والی ہے، عذاب قبر سے روکتی ہے ،تو قرآن میں اس کا نام سورہ ملک ہے جواسے رات میں پڑھتا ہے بہت زیادہ اور اچھا عمل کرتا ہے ۔
نمبر4) حضرت سید نا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہا فرماتے ہیں کہ ایک صحابی رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک قبر پر اپنا خیمہ لگایامگر انہیں علم نہ تھا کہ یہاں قبر ہے لیکن بعد میں پتا چلاکہ وہاں کسی شخص کی قبر ہے جو سورہ ملک پڑھ رہا ہے اور اس نے پوری سورت ختم کی وہ صحابی رضی اللہ تعالی عند رحمت عالم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یارسول اللہ ! عزوجل و صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم میں نے ایک قبر پر خیمہ تان لیا مگر مجھے معلوم نہ تھا کہ وہاں قبر ہے جبکہ وہاں ایک ایسے شخص کی قبر ہے جو روزانہ پوری سورت الملک پڑھتا ہے۔ تو رسول اللہ عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا: یہ روکنےوالی ہے، نجات دلانے والی ہے جس نے اسے عذاب قبر سے محفوظ رکھا۔“
نمبر5) حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے کہ میری خواہش ہے کہ” تبرک الذی بید الملک “ہرمومن کے دل میں ہو۔
نمبر6) چاند دیکھ کر اس کو پڑھا جائے تو مہینے کے تیسں دنوں تک وہ سختیوں سے إن شاء اللہ عزوجل محفوظ رہے گا ، اس لئے کہ تیسں آیتیں ہیں اور تیس دن کےلئے کافی ہیں۔
نمبر7) حضرت سید نا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہا فرماتے ہیں کہ آقا مکی مدنی مصطفے صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشادفرمایا: بے شک میں قرآن میں 30 آیات کی ایک سورت پاتا ہوں ، جوشخص سوتے وقت اس ( سورت ) کی تلاوت کرے، اس کے لئے 30 نیکیاں لکھی جائیں گی ، اور اس کے 30 گناہ مٹائے جائیں گے، اور اس کے 30 درجات بلند کئے جائیں گے، اللہ رب العزت اپنے فرشتوں ‘ میں سے ایک فرشتہ اس کی طرف بھیجے گا تا کہ وہ اس پر اپنے پر بچھا دے اور اس کی ہرچیز سے جاگنے تک حفاظت کرے، اور یہ مجادلہ (یعنی جھگڑا کرنے والی ہے، اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کے لئے قبر میں جھگڑا کرے گی ، اور یہ ” تبرک الذی بید الملک ” ہے۔
نمبر8) سرکار مدینه منوره ، سردار مکه مکرمه صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم رات کو آرام فرمانے سے پہلے سورة الملك اور الم تنزيل، السجدة تلاوت فرماتے تھے.(تفسیر روح البيان، سورة الملك، ج۱۰، ص۹۸)
نمبر9) حضرت سید نا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہا نے ایک آدمی سے فرمایا: کیا میں تجھے ایک حدیث تحفے کے طور پر نہ دوں جس کے ساتھ تو خوش ہو جائے ،اس نے عرض کی بیشک ! تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: یہ سورۃ پڑھو:” تبرک الذی بید الملک ” اور یہی سورت اپنے اہل وعیال ، اپنے تمام بچوں ، اپنے گھر کے بچوں اور اپنے پڑوسیوں کو سکھا ؤ (اس کی انہیں تعلیم دو ) کیونکہ یہ نجات دلانے والی ہے اورقیامت کے دن اپنے قاری کے لیے اپنے رب کے پاس جھگڑنے والی ہے، اور یہ اسے تلاش کرے گی تا کہ اسے جہنم کے عذاب سے نجات دلائے اور اس کے سبب اس کا قاری عذاب سے بھی نجات پا جائے گا۔