نظام بدلنے کی ضرورت

In دیس پردیس کی خبریں
December 29, 2020

نظام بدلنے کی ضرورت ۔۔ تحریر : علی مشتاق

پاکستان بنے 74 برس بیت گے اس میں مارشل لاء کے 22 سال نکل لیں جمہوریت کے 52 سال سے نافذ پارلیمانی نظام نے جمہور ( عوام ) کو کتنا فائدہ پہنچایا مہنگائی کتنی کم ہوئی عوام کی فلاح و بہبود کے لیئے کتنا کام کیا گیا اس کا اندازہ ملکی حالات سے آپ لگا سکتے ۔ اگر اس کا موازنہ مارشل لاء کے دور سے کریں تو آج بھی ایوب خان کے دور کی مثال دی جاتی ہے میں یہاں آمریت کی حمایت نیہں کررہا بلکہ عوام کو ریلیف کس سے ملا اس کی بات کررہا ہوں.

عوام کے نمائندے اپنی رعایا کی کتنی خدمت کرتے ہیں بھٹو دور پر ذرا روشنی ڈال لیتے ہیں 73کا آئین جوکہ 52 سالہ جمہوریت کا بڑا کارنامہ مانا جاتا ہے لیکن اسی دور میں ادھر ہم ادھر تم کا نعرہ بھی یاد ہوگا جب پاکستان کو دو ٹکڑے کیا گیا پھر جمہوریت میں دو جماعتوں کی کرپشن کےشاہکار دیکھے جن کا خمیازہ قرضوں کی صورت میں بھگت رہے ہیں اس کرپشن کی دلدل میں پھنسے ریاست کے ادارے بھی بری طرح تباہ ہوچکے ہیں سوائے دفاعی اداروں کے جو اس کینسر سے بچیں ہیں .

جمہوریت میں دو اقسام کی طرز حکمرانی ہے ایک پارلیمانی نظام جو گزشتہ کئی عرصہ سے چلتا آرہا ہے جو مکمل طور پر ناکام ہو چکا دوسرا صدراتی نظام ہے ۔ صدراتی نظام کئی ممالک میں رائج ہے جس میں امریکہ ، ترکی جیسے ترقی یافتہ ممالک شامل ہیں صدراتی نظام کی خوبصورتی یہ ہے کہ طاقت کا مرکز صرف ایک ادارہ نہیں ہوتا عدلیہ ایوان بالا(سینٹ )کے کام میں مدخلت نہیں کرتی ایوان بالا عدلیہ کے معاملات میں دخل نہیں دیتی ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر منتخب ہوتے ہی مسلم ممالک پر سفری پاپندی لگا دی تھی امریکی سپریم کورٹ نے آرڈر کالعدم قرار دیدیا تھا ۔ صدر کو صرف موخوذہ کے ذریعہ ہٹایا جاسکتا ہے امریکہ میں صدراتی نظام کی بات کریں تو صوبوں ریاستوں میں تقسیم کیا گیا جن کی اپنی اپنی حکومتیں ہیں ریاستوں میں کارگردگی کا مقابلہ ہوتا ہے ریاست کے امور مئیر سنبھالتا ہے صدر اپنی مرضی کے لوگ چنتا ہے اس سے ایم این اے ،ایم پی اے سے جان چھوٹ جائے گئی جو الیکشن کے دنوں میں ہی اپنے حلقے نظر آتے ہیں.

الیکشن میں کروڑوں روپے لگا کر ڈیولپمنٹ کی مد میں آنے والے فنڈ سے الیکشن میں ہونے والے خرچ کو پورا کرلیتے ہیں سرکاری کوٹوں کو ذاتی استعمال کرتے ہیں جس سے سفارش کا کلچر عام ہوتا ہے الیکشن کے دنوں میں چند سڑکیں بنا کے اگلے پانچ سال کے لئیے اپنی سیٹ پکی کر لیتے ہیں ہمیں بھی نظام بدلنے کی ضرورت ہےموجودہ نظام مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے اس سے ملک آگے نہیں پیچھے کی طرف جا رہا ہے ۔اللہ سے دعا ہے کہ ملک پاکستان کے حق جو بہتر ہو وہ نصیب فرمائے اور پاکستان کی حفاظت فرمائے آمین

/ Published posts: 3

میرا نام علی مستاق ہے پیشے کے اعتبار سے میں صحافی ہوئی میں نے ایم ایس سی ماس کمیونیکیشن کیا ہوا ہے میں نے دو قومی اخبارات روزنامہ خبریں ،روزنامہ 92نیوز کے ساتھ کام کیا ہے ۔