پنجاب پبلک سروس کمیشن ایک ایسا ادارہ ہے ۔ جو صوبہ پنجاب میںcivil services and mangement servicesکیلئے امتحانات لیتا ہے ۔ test اور interviewکے بعد فائنل سیلکشن کے لئے میرٹ بناتا ہے۔;پنجاب پبلک سروس کیمشن میں ہرماہ مختلف jobsکے لئے اشتہارات دیئے جاتے ہیں ۔ ہزاروں کی تعداد میں امیدوران درخواستیں جمع کرواتے ہیں ۔ درخواست جمع کروانے کے لئے ہر امیدوار کو 600 سے1000روپے فیس جمع کروانی پڑتی ہے ۔ اب اگر jobs کی تعداد 10 ہو تو 1000 امیدوار درخواست جمع کروا دیتے ہیں ۔ اب ےہ990 امیدوار جو فیس جمع کرواتے ہیں ۔ جو تقریباََ 594000روپے بنتی ہے ۔ جس کا فائدہ ppscکو تو ہوتا ہے ۔ تاہم 990امیدوران کے پیسے ضائع ہو جاتے ہیں ۔
اب ہم اس مسئلے کے حل کی طرف آتے ہیں ۔ اگرppsc پہلے درخواست فارم فیس کے بغیر جمع کرے ۔ اورjobs کی تعداد کے لحاظ سے سکرونٹی کے بعد امیدوران سے فیس چارج کرئے تو اس سے بہت سے امیدوارن کی فیس ضائع ہونے سے بچ جائے ۔
دوسرے نمبر پر سب سے اہم مسئلہ language کا ہے ۔ اُردو ہماری قومی زبان ہے ۔ کوئی بھی انسان اپنی زبان میں بہترین سوچ سکتا ہے اور اس اظہار کر سکتا ہے ۔ اس لئے جہاں تک ممکن ہو سکے ۔ اُردو زبان میں test لئے جاہیں ۔ ہر سال مقابلے کے امتحانات;678383;) ( میں ہزاروں امیدوران میرٹ پر نہیں آتے ۔ اُس کی بنیادی وجہ language barrierہے ۔ ہر سال تقر یباََ 20,000امیدوران css امتحانات شریک ہوتے ہیں ۔ جس میں صرف تقریباََ300میرٹ لسٹمیں آتے ہیں ۔ اسطرح ہم بہترین صلاحیتوں کے امیدواروں سے محروم ہو جاتے ہیں ۔ جو talentedتو ہوتے ہیں ۔ لیکن غیر ملکی زبان میں اظہار نہ کرنے کی وجہ سے ناکام ہو جاتے ہیں ۔ اس میں سب سے بڑا نقصان گورنمنٹ سکولوں میں پڑھے ہوئے طُلباء کا ہو تا ہے ۔ جواُردو میڈیم ذریعہ تعلیم سے اپنی تعلیم مکمل کرتے ہیں ۔ ایسے غریب طلباء محنت اور کوشش کے باوجود اپنے والدین کے خواب پورے نہیں کرسکتے ۔
حال ہی میں مختلف شہروں میں امیدوران ppsc کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ۔ اس میں کتنی صداقت ہے ۔ ےہ تو متعلقہ احکام ہی بہتر جانتے ہیں ۔ بہرحال ppscکو ہر حال میں ایک شفاف ادارہ ہونا چائیے ۔ کیونکہ اس سے لاکھوں زندگیوں کا مستقبل منسلک ہے ۔ ہر امیدوار ایک اُمید کے ساتھ اپنی درخواست جمع کرواتا ہے ۔ کہ وہ jobحاصل کر اپنی فیملی کو سپورٹ کر سکے ۔
امیدوران کوبھی چاہیے کہ وہ اپنی پوری محنت اور تیاری سے امتحان میں شرکت کریں ۔ تاکہ ناکامی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ کیونکہ test میں وہی طلباء کامیاب ہوتے ہیں ۔ جن کا acadmic scoreاچھا ہو تا ہے ۔ اور وہ اپنے مضمون پر گرفت رکھتے ہیں ۔ اکثر طلباء اپنی کمزوری کو چھپانے کے لئے متلعقہ محکمہ پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں ۔ کہ وہ غیر شفاف ہے ۔ امیدوران کو اس حوالے سے اُس job کے تمام preceduresکو سمجھنا چاہے ۔