اس میں کوئی شک نہیں کہ اقوام وافراد کی ترقی کا انحصارعلم تعلیم پر ہے اس لیے معاشرہ اپنے نظام تعلیم کی ترقی کیلئے ہمیشہ کوشش کر تا ہے ۔ مطالعہ ومشاہدہ بتا تا ہے کہ ماضی میں علم وفنون کی ترقی کیلئے علماء اور مفکرین نے زبر دست محنت وکوشش کی ۔ ان کے پیش نظر ہمیشہ ایک ہی معیار رہا ہے یعنی اہلیت و قابلیت ۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی میں ہماری درس گاہوں اور اسا تذہ کو ایک مقام حاصل تھا اور پوری دنیا ان سے استفادہ کرتی تھی ۔
ان اداروں کی بدولت مختلف شعبہ ہاۓ حیات میں ایجادات ،تحقیقات ، اختراعات اور انکشافات کو آج بھی دنیا تسلیم کرتی ہے اور ان میں سے اکثر نظریات وحقائق کور نہیں کرتی ۔اس کی وجہ کیاتھی؟ ۔۔۔استادغور وفکر میں آزاد تھے اور درسگا ہ نصاب سازی میں آزانتھی ۔ادارے مالی وسائل سے آزاد تھے اور حکومت ان اداروں میں مداخلت کرنے کی بجاۓ آسامیاں فراہم کر نے کیلئے کوشاں رہتی تھی ۔ لیکن آج ہمارے تعلیمی ادارے لکیر کے فقیر ہیں ۔ حکومتی نصاب پر ٹمل پیرا ہونے کیلئے مجبور ہیں ۔ موجودہ نظام تعلیم ،غور وفکر ، مشاہدہ اور تجر بہ کی بجاۓ طلبا کورٹنے اورتقلید کرنے کا سبق دیتے ہیں ۔ادارے مالی مجبوریوں کے باعث بے بس ہیں ۔ ہمارے نہ چاہتے ہوۓ بھی طبقاتی نظام تعلیم موجود ہے۔اکثرنجی و سرکاری ادارے تعلیمی نگرانی کے حقیقی شمر سے بے بہرہ ہیں اس وقت تو ہمارے ہاں تعلیمی ڈھانچے میں غیر پیشہ ورانہ افراد کی کثیر تعداد قابض ہوتی نظر آرہی ہے ۔
نئے نئے منصوبوں پہ بے ہنگم انداز میں غیرملکی امدادکا کثیر سرمایہ خرچ ہور ہا ہے ۔نئی حکومتوں کا سابقہ تعلیمی پالیسیوں سے اتعلق ہونا اورخوی متفقہ پالیسی کے وجود کے بغیر نظام تعلیم چلانا۔۔۔ ی سب کیا ہور ہا ہے؟ اور اس کے کیا نتائج حاصل ہونگے ؟ شایدان سوالوں کا کوئی خاطر خواہ جواب نہ ملے البتہ یہ بات روز روشن کی طرح سب پہ عیاں ہے ۔ ہماری حکومتوں کی ناقص پالیسیاں تعلیمی پسماندگی کی اصل وجہ ہیں ۔ بین الاقوای اداروں کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں خواندگی کی شرح بہت کم ہے حتی کہ پاکستان میں شرح خواندگی انڈ و نیشیا، ملائیشیا، بھارت، سری لنکا، ایران اور ترکی جیسے ممالک سے بھی کم ہے گو یا ہم آزادی سے لے کر آج تک قوم کو یح نظام تعلیم دے ہی نہیں سکے۔ ایسا نظام تعلیم جس کے تحت ملک تقلی ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ۔ ملک عزیز کا موجودہ تعلیمی نظام کی ایک مسائل سے دو چار ہے ۔ جن کی وجہ سے تعلیمی شعبہ بری طرح متاثر ہور ہا ہے ۔ان میں چند ایک مسائل کو ذیل کی سطروں میں زیر بحث لایا جا تا ہےہمیں چاہیے کہ اپنی گفتگو کا مرکز تعلیم کو بنائیں اور پیش آ نے والے مسائل کو اجاگر کریں
کالم نگار (انیتا فاروق)نیو مری۔
Translated in English:
Pakistan’s Education System and the Problems it Faces
There is no doubt that the development of nations and individuals depends on education, so society always strives for the development of its education system. Studies and observations show that in the past, scholars and thinkers worked hard for the development of science and art. In their view, it has always been the same standard, that is, qualification. That is why in the past our schools and schools had a place and the whole world used them.
Thanks to these institutions, inventions, researches, inventions and discoveries in various fields of life are still recognized by the world and most of them do not cover theories and facts. What is the reason for this? The teachers were independent in their thinking and the academy was independent in curriculum development. The institutions were independent of financial resources and the government was trying to provide vacancies instead of interfering in these institutions. But today our educational institutions are poor. They are forced to follow the government curriculum. The current education system teaches students to judge and imitate instead of thinking, observing and experimenting. Institutions are helpless due to financial constraints. We have a class education system against our will. Most of the private and government institutions are deprived of the real number of educational supervision. At present, we have a large number of non-professionals in the education system.
Large amounts of foreign aid are being spent indiscriminately on new projects. What’s up everyone? And what will be the results? Probably no meaningful answer to the question, but it is as clear as day. Poor policies of our governments are the root cause of educational backwardness. According to the statistics of international organizations, the literacy rate in Pakistan is very low even though the literacy rate in Pakistan is even lower than in countries like India, Malaysia, India, Sri Lanka, Iran and Turkey. This system could not provide education to the nation. An education system under which the country would be on the path of development. Malik Aziz has one or two problems with the current education system. Due to which the education sector is being badly affected. Some of these issues are discussed in the following lines. We should make education the focus of our discussion and highlight the issues that may arise.