بائیس لاکھ مربہ میل کا حاکم کون تھا اس بات کا کس کس کو علم ہے؟
جی ہاں 22 لاکھ مربہ میل کے حاکم کا نام حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھا-حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ دوسرے خلیفہ اسلام تھے-آپکا تعلق بنو عدی قبیلے سے تھا آپ کے والد ماجد خطاب بن نوفل تھے۔ آپ اپنے وقت کے طاقتور انسان تھے۔آپکی ولادت584 مکہ سعودی عرب میں ہوئی-(644,نومبر 3 وفات) ( c 581-83 CE-7)اور بنو عدی قبیلے سے تعلق رکھنے والے اسلامی پیغمبر حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم کے سینئیر ساتھی تھے۔
حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر انکے بعد کوئی نبوت کا مستحق ہوتا تو وہ عمر تھا ۔سبحان اللہ۔(ترمزی)
یکم محرم الحرام حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یوم شھادت کا دن ہے۔آپ ایک نڈر خلیفہ تھے جب آپ نے اسلام قبول کیا تھا تب آپ نے کہا تھا آج اذان چھپ کر نہیں بلکہ کعبہ کی چھت پر دی جایئگی -تاکہ کفار کو پتہ چلےکہ عمر اسلام قبول کر چکا ھے۔آسمان نے زمیں پر ایسا شخس بھی دیکھا ھے جس نے 22 لاکھ مربہ میل پر حکومت کی لیکن قمیض میں اتنے پیوند تھے کہ پتا نھیں چلتا تھا قمیض کا اصل کپڑا کونسا تھا۔
نمبر1:جو ریاست مجرموں پر رحم کرتی ھے وہاں کے بےگناہ لوگ بڑی بے رحمی سے مارے جاتے ہیں۔
نمبر2:خدا سےاسکے وہی بندے ڈرتے ھیں جو اسکی عظمت کا علم رکھتے ھیں۔
نمبر3:جس نے رب کے لئے جھکنا سیکھ لیا وہئی علم والا ھے کیوں کہعلم کی پہچان عاجزی ھے اور جاھل کی پہچان تکبر ھے۔
نمبر4:اللہ کے سوا کسی اور سے امید مت رکھو
نمبر5:حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعلی عنہ نے ایک غیر مسلم بوڑھے کو بھیک مانگتے دیکھا تو یہ کہہ کر اسکا وظیفہ لگا دیا”واللہ یہ انصاف نھیں ہے کہ ان لوگوں کی جوانی سے فائدہ اٹھائیں اور بڑھاپے میں نکال دیں۔اسطرح وہ دنیا کا پہلا اولڈ ایج بینیفٹ لگا جس پر آج غیر مسلم عمل کررہے ہیں مگر افسوس مسلم نہیں۔