رزق کے لئے ایک وظیفہ اور عمل پیش کیاجارہا ہے یہ اللہ کے بہت خوبصورت اور پیارے ناموں کا ایک مخصوص عمل ہے – اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں بہت برکت اور کمال پنہاں ہے-ایک اللہ کا صفاتی نام ہے اور ایک اللہ کا ذاتی نام ہے ہم ان دونوں کو ملا کر ایک ساتھ پڑھیں گے- تو جس طرح تحریر کیاجائے گا اسی طرح پڑھئے گا اور عمل کیجئے گا -آپ کے مال میں ، آپ آپ کے کاروبار میں اور آپ کے رزق میں اضافہ بھی ہو گا اور اللہ تعالیٰ برکتیں بھی ڈالے گا ۔وہ نام یہ ہے
یَارَزَّاقُ یَا اللہ
یا رزاق اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے اور یااللہ میرے اللہ کا اپنا ذاتی نام ہے- ان دونوں ناموں کی برکت سے انشاء اللہ ہمیں اپنی پوری زندگی میں کبھی بھی رزق کی تنگی نہیں ہوگی ،عمل کے ساتھ ساتھ یقین کامل کا ہونا بے حد ضروری ہے ورنہ آپ خالی دامن رہ جائیں گے-اگر آپ اس وظیفہ کو اپنا معمول بنا لیتے ہیں،( بچیاں بھی پڑھیں گھر میں عورتیں بھی پڑھیں )تواس کی برکت بہت زیادہ ہے رزق دینے والی ذات صرف اللہ تعالیٰ کی ہے اور میرے اللہ کی محبت ہم سے بہت زیادہ ہے
اور جو محبت کرتا ہےوہ تکلیف نہیں دیتا
اللہ تو صرف اپنے پیار ہی پیار ہے -ہم تو مسلمان ہیں اس کے پیارے محبوب آقائے دو جہان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہیں -حضرت ابراہیم ؑ وہ پہلے نبی تھے جن کی یہ سنت ہے کہ وہ مہمان کے بغیر کھانا تناول نہیں فرماتے تھے- جب بھی کھانا کھاتےتو کسی نہ کسی مہمان کے ساتھ بیٹھ کر ہی کھانا کھاتے مہمان نوازی کی ایسی پیاری بنیاد رکھی ہیں جس کی مثال نہیں ملتی – انہوں نے ایک مرتبہ ایک مہمان کو مدعو کیا-اور آپ اس کو لے کر کھانا کھانے بیٹھے -اور کھانا رکھا تو اس مہمان نے لقمہ توڑا اور اپنے منہ میں رکھ لیا -ابراہیمؑ نے یہ دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ ر بسم اللہ الرحمن الرحیم تو پڑھ لیں- تو و ہ مشرک کہنے لگا میں تو اللہ کو جانتا ہی نہیں -اس پر برہم ہو کرابراہیمؑ نے آگے سے کھانا اُٹھا لیااور کہا کہ میں منکر کو کھانا نہیں دیتا –
وہ اُٹھ کر ابھی دروازے تک بھی نہیں پہنچا کہ جبرائیلؑ آگئے -سبحان اللہ میرا اللہ کتنا مہربان اور کریم ہے- جبرائیلؑ آگئے تنبیہہ لے کر اور ڈانٹ لے کر- کس کی خاطر؟ایک مشرک کی خاطر- اور تنبیہہ کس کو کی جارہی ہے- خلیل اللہ کو– چار ہزار نبیوں کے باپ کو تنبیہ کی جارہی ہے -لا الہ الا اللہ
ابراہیم خلیل اللہ!!!! منکر تو وہ میراتھا ستر سال سے میں نے اس کا رزق اور اس کی روٹی بند نہیں کی تو کون ہے روٹی اس کے آگے سے اُٹھانے والا یہ تو میرا اور اس کا معاملہ ہےکہ وہ مجھے نہیں مانتا- تیرے پاس تو مہمان بنا کر بھیجا تھا اسے بٹھاؤ اور اسے کھانا کھلاؤ
یہ میرے اللہ کا معاملہ مشرک کے لئے ہے -تو حضرت ابراہیمؑ یہ سن کر بھاگے اور آپ نے کہا آجا واپس آجا –میرے اللہ نے تو مجھے تیری خاطر ڈانٹ دیا – آؤ کھانا کھاؤ -وہ کہنے لگا ابراہیمؑ تیرا اللہ تو بہت کمال چیز ہے- میں اسے مانتا بھی نہیں پھر بھی وہ میری سفارشیں کرتا ہے- چل مجھے اس کا کلمہ ہی پڑھا دے اور اسی طرح اس مشرک کو ایمان بھی نصیب ہوگیا۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین