برازیل میں 2020 کے کووڈ -19 میں لاک ڈاؤن کی باعث لوگوں کی اکثریت گھروں تک محصور ہو کر رہ گئی- جہاں ازدواجی زندگی کے تنازعات نے ایک نیا موڑ لیا اور ریکارڈ تعداد میں طلاقیں واقع ہوئی ہیں ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل سے نیشنل کالج آف نوٹریز کی دی گئی تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران مسلسل ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہوئے میاں بیوی ایک دوسرے سے اکتا گئے
اور کرونا وائرس کی بیزارگی نے انہیں مزید چڑ چڑا کر دیا۔ یہاں تک کہ طلاق کا راستہ اختیار کرتے ہوئےوہ ایک دوسرے سے الگ ہوگئے ۔ لاطینی امریکا میں برازیل سب سے بڑا ملک ہے جہاں 2020 کے آخری چند ماہ میں ،3،859 4طلاقیں واقع ہوئی ہیں جو 2019 کےعرصے کے مقابلے میں 15فیصد زائد ہیں ۔ ان اعداد کی تصدیق نیشنل کالج آف نوٹریز نے کر دی ہے ۔
تاہم کالج کا کہنا ہے کہ یقینا کووڈ -19 کی ابتدا میں بھی یہی کچھ ہوا ہو گا- جسے عملے کی غیر حاضری کی وجہ سے ریکارڈ پر نہیں کیا جا سکا ۔ لیکن اس میں طلاق کی آن لائن رجسٹریشن کا بھی دخل ہوسکتا ہے کیونکہ شادی شدہ جوڑے آن لائن جاکر کسی ویب سائٹ پر درخواست دے کر اپنا رشتہ ختم کرنے کوکافی سہل اور آسان سمجھتے ہیں ۔