اللہ کا شکر ادا کرنا سیکھیئے
قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:’’ اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دوں گااور اگر ناشکری کرو تو میرا عذاب سخت ہے ۔‘‘(سورۂ ابراہیم)
انسان کے پاس ہر چیز ﷲ تعالیٰ ہی کی عطا کی ہوئی ہے۔ ہر چیز کا ایک حق ہے اور اس حق کی ادائی کا مطالبہ قیامت کے دن ﷲ تعالی کے حضور ضرور ہونا ہے۔ قیامت کے دن میدانِ حشر میں جہاں نیکیاں اور برائیاں تولی جائیں گی تو وہاں اس چیز کا بھی مطالبہ اور محاسبہ کیا جائے گا کہ ﷲ تعالیٰ نے جو اپنی نعمتیں عطا فرمائی تھیں، اُن کا کیا حق اور شکر ادا کیا۔۔۔ ؟
حضور اقدسؐ کا ارشاد ہے جس کا مفہوم یہ ہے : ’’ کل قیامت کے دن آدمی سے جن نعمتوں کے بارے سوال کیا جائے گا، ان میں سے ایک چیز ’’ بے فکری ‘‘ ہے اور دوسری چیز ’’بدن کی صحت و سلامتی‘‘ بھی ہے اور یہ دونوں چیزیں ﷲ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمتیں ہیں۔اللہ تبارک وتعلٰی نے بےشمار نعمتوں سے ہمیں نوازا مگر استعمال کرنے کے باوجود ہم ناشکری کرتے ہیں۔آج اس وقت ہم مسلمانوں میں جو بیماریاں اور مایوسیاں پھیلی ہوئی ہیں ،اس کی ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم اجتماعی طور میں ’’ناشکری‘‘ کے مرض میں مبتلا ہیں۔آپ کسی بھی مجلس میںشریک ہوجائیں،کہیں دوچارآدمیوں کے ساتھ بیٹھ جائیں، کسی سواری میں سفر کررہے ہوں، کسی ہوٹل پر کھانا کھا رہے ہوں، کوئی دوست آپ کو ملنے آجائے یا آپ کسی دوست کو ملنے چلے جائیں، کہیں دوچار شتے دار ہی اکٹھے کیوں نہ ہوجائیں ، ہرجگہ یہ بات صاف نظر آتی ہے کہ ابتدائی دوچار حال واحوال کی باتیں پوچھ کر پھر جو مختلف تبصرے وتاثرات شروع ہوں گے، وہ سب اول تا آخر ناشکری سے لبریز ہوں گے۔ حالانکہ اگر بندہ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتوں کا احساس کر کے اس کا شکر بجا لائے تو یہ خود اس کے لئے فائدہ مند ہے ،کیونکہ اللہ تعالیٰ اس سے مزید نعمتوں میں اضافہ فرماتا ہے۔
اللہ تبارک وتعلٰی نے ہمیں آنکھیں،زبان،کان اور جسم کے دیگر اعضاءسےجو نوازا ہیں۔اس کا ذندگی بھر ہم شکر نہیں ادا کر سکتے کیونکہ اس ہر نعمت کے پیچھے بہت ساری نعمتیں سامنے آجاتی ہے مثال کے طور پر آنکھ صرف دیکھ نےکا کام نہیں کرتی بلکہ دنیا کے کئی قسم کے نظاروں سے لطف اندوز ہونا فراہم کرتی ہے۔ارواسی طرح کان سے صرف سنتے نہیں بلکہ دنیا میں کئی قسم کی آوازوں کافرق محسوس کرتے ہیں۔ اسی طرح بطور نعمت جسم کے ہر اعضاء کے پیچھےبہت ساری نعمتیں کار فرما ہیں ۔
ہمیں ﷲ کی ہر نعمت کی قدر اور اس پر شکرگذار ہونا چاہیے۔