کہا جاتا ہے کہ پہلا تاثر ہی آخری تاثر ہوتا ہے اور یہ بات کسی حد تک درست بھی ہے- کیوں کہ نئے ملنے والےاکثر لوگ آپ کو آپ کی ظاہری حالت سے ہی پہچانتے ہیں- جبکہ کسی شخص سے صحیح معنوں میں واقفیت ہونے کے لیے برسوں کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ دوسروں کے سامنے سمجھدار اور ذہین نظر آنا چاہتے ہیں تو درج ذیل تدابیر پر عمل پیرا ہوناآپ کے لئے بے حد مفید ثابت ہوگا۔
آسان گفتگو
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ آپ اپنی گفتگو اور تحریر میں جتنے زیادہ عالمانہ، مشکل اور پیچیدہ الفاظ استعمال کریں گے- لوگ آپ کو اتنا ہی زیادہ قابل اورذہین سمجھیں گے -لیکن یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس میں کی جانے والی تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ان لوگوں کو زیادہ ذہین، سمجھدار اور قابل سمجھا جاتا ہے جو آسان اور رواں زبان میں بولتے اور لکھتے ہیں۔ یعنی اگر آپ دوسروں کے سامنے بہتر نظر آنا چاہتے ہیں تو کوشش کیجئے کہ اعتماد کے ساتھ آسان الفاظ کااستعمال کریں جبکہ مشکل الفاظ صرف اسی وقت اپنی بات چیت یا تحریر میں لائیں جب انہیں استعمال کرنے کے سوا اور کوئی چارا نہ ہو۔
چشمہ لگائیے
وہ زمانے اب پرانے ہوئے جب چشمہ لگانا غلط سمجھا جاتا تھا برطانیہ میں” کالج آف آپٹو میٹرکس ” کے ماہرین نےایک سروے کے بعد بتایا ہے -کہ 43 فیصد لوگوں نے چشمہ لگانے کو ذہانت کی علامت قرار دیا ہے -جبکہ کانٹیکٹ لینس پہننے والے کے ذہین ہونے کا تاثر %40 رہا ہے -آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیں کہ اگر آپ چشمہ لگاتے ہیں تو دوسروں کی پہلی نظر میں آپ پڑھے لکھے اور سمجھدار ظاہر ہوں گے۔
مذاق مستی، لطیفے بازی
لڑکے اور آدمی اگر لڑکیوں اور خواتین کو متاثر کرنا چاہتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ ہمیشہ ہنستے مسکراتے اور خوشگوار موڈ میں نظر آئیں- اورجہاں تک ممکن ہو سکے وقفے وقفے سے لطیفے اور چٹکلے بھی چھوڑتے رہیں۔ ریسرچ جرنل “سائیکلوجیکل رپورٹس” میں شائع ہونے والے ایک مطالعے کے مطابق موقع کی مناسبت سے لطیفہ سنانے اور سب کو ہنستے ہنساتے رکھنے کے لیے بھی ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے -جب کہ خواتین بھی ایسے ہی مردوں کو زیادہ پسند کرتی ہیں جو بلاوجہ سنجیدہ نہیں رہتے -بلکہ خوش رکھنے اور خوش رہنے کے عادی ہوں۔ البتہ اتنا خیال رکھا جائے کہ آپ کے سنائے ہوئے لطیفے تہذیب کے دائرے میں ہوں ورنہ یہ لطیفے بازی آپ کے لیے بدنامی کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
جاندار مسکراہٹ
“جرنل آف نان وربل بیہیویئر” میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جب کوئی شخص صحیح معنوں میں مسکراتا ہے تو وہ صرف اپنے ہونٹوں اور آنکھوں سے ہی نہیں مسکراتا -بلکہ اس کی آنکھوں کے گرد مخصوص قسم کی شکنیں بھی نمودار ہوتی ہیں -جنہیں دیکھ کر دوسروں کو پتہ چل جاتا ہے کہ وہ زبردستی مسکرانے کی کوشش نہیں کر رہا بلکہ اس کی مسکراہٹ سچی ہے- اور وہ حقیقت میں خوش ہے۔ کیونکہ خوش دکھائی دینے والے لوگ پسندیدہ بھی ہوتے ہیں اس لیے ابھی سے اپنی مسکراہٹ کو شاندار بنانے کی کوششیں شروع کریں۔
مطالعہ کی عادت ڈالیں
اگر آپ مسلسل مطالعہ کرتے رہیں گے تو نت نئے واقعات اور معلومات سےآگہی حاصل ہوتی رہے گی- جبکہ کلاسک لٹریچر کا مطالعہ آپ کو صاحب ذوق بھی بنائے گا۔ یہ چیز اچھی اور سلجھی ہوئی گفتگو میں بہت اہمیت رکھتی ہے- جسے آپ کے ملنے جلنے والے بھی بہت پسند کریں گے۔ مطالعے کی عادت ڈالنا تھوڑا مشکل ضرور ہے لیکن آزمائش شرط ہے۔
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں
میساچیوسٹس کی برینڈیز یونیورسٹی میں ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا نہ صرف خود اعتمادی کی علامت ہےبلکہ وہ لوگ جو عادتا آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں -وہ ذہانت میں دوسروں سے کہیں آگے ہوتے ہیں- جب کہ گفتگو کے دوران نظریں چرانے والے اعتماد میں کمی کا شکار ہونے کے علاوہ خاصے کند ذہن بھی ہوتے ہیں۔ اس مشورے کی روشنی میں آپ دوسروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات ضرور کریں -لیکن یہ فارمولا کسی بزرگ پر ہرگز نہ آزمائیں کیونکہ ہوسکتا ہے آپ کے اعتماد کا مظاہرہ کسی بزرگ کے نزدیک آپ کی بدتمیزی شمار ہوجائے۔
خوش اخلاقی اختیار کریں
ذہین اور خود اعتماد نظر آنے سے متعلق تو بہت باتیں ہو گئیں لیکن حالیہ نفسیاتی مطالعہ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اکثر لوگ کسی فرد کو اس کی ذہانت اور قابلیت سے کہیں زیادہ اس وجہ سے بھی پسند کرتے ہیں کہ وہ کتنا خوش اخلاق، خوش گفتار اور دوسروں کا خیال رکھنےوالا ہے۔وجہ یہ ہےکہ وہ لوگ جو ذہین اور قابل ہونے کے ساتھ ساتھ خود غرض اور بد مزاج ہوتے ہیں دوسروں کی نظروں میں عیار، مکار اور ابن الوقت ہی رہتے ہیں -جبکہ ان کے بارے میں عمومی رائے اچھی نہیں ہوتی۔
,اچھا آرٹیکل