کشمیر، بھارت اور مکافات—–بھارت نے جہاں پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھے -وہاں کشمیر کو بھی دکھوں سے دو چار کیا ان کی بجلی، انٹرنیٹ کی سہولت، موبائل سروس یہاں تک لوگ اپنے پیاروں سے بھی نہ مل پائے…مساجد بند سکول بند بازار بند انسان بند سانس بند ہوا بند….. بھارت شاید بھول گیا تھا کہ ایک ایسی طاقت اوپر آسمان پر موجود ہے جو ان کے وجود کو ایک لمحے کے اندر اندر فنا کر سکتی ہے۔
خیر آج وہی سب اس ملک کو سود سمیت واپس مل رہا ہے سانس لینے کے لیے بھی دوسرے ممالک مدد کر رہے ہیں عبدالستار ایدھی(پاکستان) ، سعودیہ عرب جیسے مسلم ممالک ان کی خدمت میں پیش پیش ہیں-بھارت کی پولیس مساجد کی صفائی کر رہی ہے تمام مسلمانوں کو مکمل پروٹوکول دیا جا رہا ہے یہاں تک کہ بھارتی جھنڈے پر ہمارے ر پیارے رسول اللہ کا نام لکھ کر بلند سطح پر لہرایا گیا.
یہ کشمیر کا صبر ہے جو ہائے ہائے بھارت پر قہر بن کر ٹوٹ گیا ہے بھارت کا وجود خطرے میں ہے اگر اب بھی بھارت کے حکمران کشمیر پر ظلم کریں گے تو ان کے ضمیر کو صرف اللہ ہی جھنجھوڑ سکتا ہے. بھارت پر خدا رحم کرے کیونکہ وہ تمام انسانوں کا رب،خالق اور رازق ہے…مودی جی کو چاہیے کہ اب ذرا انسانیت دکھائے اور کشمیر کو ایک آزاد شہر قرار دے تاکہ اس کے دل کو قرار ملے ورنہ خدا کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں اس کی لاٹھی بے آواز ہے.کشمیر کے سر پر خدا کا ہاتھ ہے یہ ظلم و ستم تو ایک مومن کی آزمائش ہو تی ہے ایسا تو نہیں کہ خدا آزمائش میں ڈال کر اپنے بندوں کو بھول جائے خدا کی ذات بہت عظیم ہے. لاک ڈاؤن کشمیر میں لگا کر مودی نے بہت فخر محسوس کیا تھا خدا نے پوری کائنات میں لاک ڈاؤن لگا کر دکھا دیا کہ وہ مالک ہے…
کشمیر کی ماؤں کی ہائے نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ان کے بچوں کے خون نے ساری فضا ویران کر دی کاش کوئی قائد پھر سے آئے اور کشمیر جو پاکستان کی شاہ رگ ہے اس کے رکے ہوئے خون کو پھر سے جاری کر دے ان کی نیندوں سے خوف کا کڑوا زہر نکال کر شہد کی مٹھاس گھول دے تاکہ ان کا دل جب جب دھڑکے صرف خدا کا نام لے (الحمدللہ)