پہلی بار 7 مئی 2021 کو لندن میں دنیا کے نامور * تاریخی ٹاور برج * پر اذان پکاری گئی۔ایک برطانوی مسلم کاروباری شخص نے رمضان 2021 کے آخری جمعہ کو برطانوی ٹاور برج کے اوپر سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی اذان دینا شروع کر دی. 35 سالہ قاضی شفیق الرحمٰن نے جمعہ کے روز گرینڈ مسجد کے سربراہ میوزین ، شیخ علی احمد مولا ، کے انداز میں اذان دینے کا یہ شرف حاصل کیا
قاضی شفیق الرحمٰن 1975 کے بعد سے گرینڈ مسجد کے معززین میں سے ایک ہیں اور ان کی آواز کو دنیا بھر کے مسلمان تسلیم کرتے ہیں چاہے وہ مکہ مکرمہ تشریف لائے ہوں یا مدینہ منورہ۔ٹاور برج پر اذان سے افطاریکا آغاز کیا گیا.جس کی میزبانی ٹاور ہیملیٹس ہومز ، ایسٹ لندن مسجد * لندن مسلم سنٹر اور ٹاور ہیملیٹس انٹرفیتھ فورم نے کی۔قاضی شفیق الرحمٰن نے کہا ، “میں صرف ایک عام فرد ہوں اور میرے لئے اس طرح کے مواقع سے فائدہ اٹھانا شرف کا باعث ہے۔اگرچہ میں مساجد میں دو دہائیوں سے بھی زیادہ عرصہ سے اذان دے رہا ہوں ، لیکن یہ دوسرا موقع ہے جب انہوں نے لندن کے مشہور مقام پر اس کی فراہمی کو ممکن بنایا ہے.”
Video Courtesy:Youtube
پچھلے سال ، انہوں نے لندن کے مالیاتی ضلع ، کینری وارف کے قلب میں اذان پیش کی اور ان کی کارکردگیکی اس ویڈیو کو لاکھوں بار دیکھا گیا۔ قاضی شفیق الرحمٰن نے مزید کہا کہ وہ ابوظہبی میں “شیخ زید گرینڈ مسجد” جیسے دیگر عالمی مشہور مقامات پر اذان دینے کی امید رکھتے ہیں۔ قاضی شفیق الرحمٰن نے کہا ، “پچھلے سال کینری وارف میں اذان دینے کے بعد ، میں نے محسوس کیا کہ اذان، دعا کی ایک خوبصورت آوازا ور ایک دلکش پیغام ہے اور میں اسے سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں بھیج رہا ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا ، “لنکڈ ان تک بھی اس کی بہت بڑی رسائی تھی ، اور بہت سارے غیر مسلموں نے بتایا کہ انھیں اذان کس طرح ملی اور وہ پوچھ رہے تھے کہ حقیقت میں یہ کیا ہے۔” قاضی شفیق الرحمٰن نے بتایا کہ پچھلے سال کی اذان کی ویڈیو مجس قدر دیکھی گئی اس سےمیں ابتدائی طور پر چونک گیا تھالیکن پھر میں نے محسوس کیا کہ یہ خدا کا کلام اور دعا کی آواز ہے لہذا یہ بہت سے لوگوں تک پہنچائی جانی چاہئیے۔ پچھلے سال کی اذان کا اثر ناقابل یقین تھا۔ ویڈیو لاکھوں ناظرین تک پہنچی”۔
ٹاور برج پر اذان دینے سے پہلے ، قاضی شفیق الرحمٰن رحمن نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ گھبرائے ہوئے تھے کیونکہ وہ گذشتہ سال کی کارکردگی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔”میں نہیں چاہتا کہ یہ غلط ہو اور میں توقعات کے مطابق رہنا چاہتا ہوں۔ تاہم ، میں نےخود کو صرف اور صرف خدا کی رضا حاصل کرنے کے لیے ایسا کرنے پر آمادہ کیا۔ میں اپنے آپ کو یاد دلاتا رہتا ہوں کہ میں یہ صرف اور صرف اور صرف خدا کی خاطر کر رہا ہوں۔
لندن میں مقیم قاضی شفیق الرحمٰن رحمان نے کہا کہ وہ خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے انہیں یہ موقع اور ایک سریلی آواز دی۔”میں صرف ایک عام آدمی ہوں لیکن مجھے ایسا لگتا ہے جیسے خدا نے مجھے ایسی آواز اور ایسے موقع سے نوازا ہے ، جس کے لئے میں ان دونوں کا مشکور ہوں۔ اس سے مجھے اطمینان کا احساس ملتا ہے کہ میں جو اذان دے رہا ہوں اسے پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے۔ اس سے مجھے اور بھی خدا کی حمد وثناء کی ہمت ملتی ہے۔