Disclaimer: NewzFlex is not responsible for any truth or false related to this story beacause this is the post sent by our respected member who get registered through Newzflex”s Registration Process.
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک دریا کے کنارے دو گھر تھے ۔ ان میں دو بھائی اور ان کی بیویاں رہتے تھے ۔ وہ غریب تھے اور بڑی مشکل سے گزر بسر کررہے تھے ۔ ایک بھائی تھوڑا سا امیر ہوتا ہے اس لیے وہ دوسرے بھائی کو چڑاتا رہتا تھا ۔ ہر بات پر وہ اس کو غریب کہتا اور بگا دیتا ۔ ایک بار غریب بھائی اس سے کوئی چیز لینے جاتا ہے تو وہ اس کو غریب غریب کہتا ہے اور اس کو اپنے گھر آنے سے روک دیتا ہے ۔ غریب بوھت پریشان ہوتا ہے اور اپنی بیوی کو بتاتا ہے اور امیر ہونے کا ارادہ کرتا ہے ۔ مگر کوئی چارہ نہ تھا ۔
ایک دن اس کی بیوی اسے پانی لانے کے لیے کہتی ہے ۔ وہ پانی لینے دریا کے پاس جاتا ہے اور جب پانی بھر رہا تھا تو اس کے سامنے ایک مچھلی آتی ہے ۔ وہ اس کو پکڑ لیتا ہے اور اپنے گھر لے گیا ۔ گھر جا کر وہ اپنی بیوی کو بتاتا ہے تو وہ خوش ہوتی ہے اور اسے کہا کہ وہ اس کو بنا کر لے آے پھر وہ پکا کر کھالے گے ۔ وہ مچھلی کو بنانے کے لیے لے کر گیا تو وہ زندہ تھی ۔ اس نے اسے پانی میں رکھ دیا ۔ اور اپنی بیوی کو جا کر بتایا کہ مچھلی زندہ ہے ۔ وہ دونوں دوبارہ مچھلی کو دیکھتے ہیں تو وہ سونے کے انڈے دے رہی تھی ۔ وہ بوھت خوش ہوتے ہیں ۔ وہ سونے کے سکے بیچ کر پیسے كمانا شروع کرتے ہیں ۔ وہ بہت جلد امیر ہو گئے ۔
جب اس کا بھائی دیکھتا ہے کہ وہ امیر ہو رہے ہیں اور گھر بھی نیا بنا لیا ہے تو اس کو شک ہو جاتا ہے ۔وہ رات کو ان کے گھر جاتا ہے اور مچھلی کو دیکھ لیتا ہے ۔ وہ سونے کے انڈے دے رہی تھی ۔ وہ اپنی بیوی کو بتاتا ہے تو وہ اس کو مچھلی چوری کرنے کے لیے کہتی ہے ۔ وہ جا کر ان کی مچھلی پکڑ لیتا ہے ۔ مچھلی اس کا ہاتھ منہ میں دال لیتی ہے ۔ اس پر وہ چلآنا شروع کر دیتا ہے ۔ تو اس کا بھائی جاگ گیا ۔وہ اس کا بازو مچھلی کے منہ سے نكالتا ہے ۔ اور اس کو چور کہتا ہے ۔ اس کا ہاتھ کٹ گیا تھا اور اس کو اس کے کیے کی سزا مل گئی ۔