مولانہ طارق جمیل برانڈ اور ناڑا

In وائرل نیوز
May 05, 2021
مولانہ طارق جمیل برانڈ اور ناڑا

مولانہ طارق جمیل برانڈ اور ناڑاجو کہ آجکل سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے.آئیے جانتے ہیں اس ناڑے کی حقیقت کیا ہے؟کیا سچ میں یہ ناڑا 550 روپے کا ہے؟ہماری زندگی دو چیزوں کے ارد گرد گھومتی ہے ایک کو ہم تعیشات کہتے ہیں اور دوسری کو ضروریات .ضرورت کی چیزوں کے معاملے میں ریاست کی تاجروں کی اور ملک کےحکمران کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو ان کی پہنچ میں رکھیں. ذخیراندوزی سے محفوظ کریں. اور لوگوں کی ان تک دسترس کو آسان بنائیں. قیمت ایسی ہو جو ہر کسی کی پہنچ میں ہو .

لیکن جب ہم لوگ تعیشات کی بات کرتے ہیں تو قیمتوں کا کنٹرول اور توازن برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے. کیونکہ اس میں آپ کو ایک کوالٹی مہیا کی جاتی ہے تو مہیا کرنے والے کی مرضی پر انحصار ہے کہ وہ کس قیمت کا مطالبہ کرتا ہے؟ کپڑے کی ایک قسم ایسی ہو سکتی ہے جو بہت سستی ہو. جبکہ دوسری طرف ایک ایسا کپڑا بھی ہوسکتا ہے جو بہتر معیار کی وجہ مہنگا ہو. جہاں تک بات مولانا طارق جمیل کے برانڈ اور ان کے ناڑے کی ہے تو ایسی کوئی پروڈکٹ مولانا طارق جمیل کی طرف سےلانچ نہیں کی گئی نہ ہی ان کے سٹور میں موجود ہےجسے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے. زنانہ تھری پیس سوٹ کی قیمت 2990 روپے ہے جبکہ مردانہ سوٹ کی قیمت 2490 روپے ہے .آجکل عید کی آمد کی وجہ ساے 20% ڈسکاؤنٹ دیا جا رہا ہے جس سے قیمتیں مزید کم ہو گئی ہیں. بہت سے لوگوں نے مولانا طارق جمیل کے کپڑوں کے برانڈ کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے – اور کہا کہ مولانا طارق جمیل کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آئے جو انہوں نے کپڑوں کا ایک برانڈ لانچ کر دیا. جبکہ حقیقت کچھ اور ہے.

ہمارے معاشرے میں نامور فنکاروں ،اداکاروں ، سیاسی اور اسلامی شخصیات کے نام کو استعمال کرتے ہوئے بہت سے لوگ انویسٹمنٹ کرتے ہیں. اور اپنا کاروبار چلاتے ہیں. اس طرح سے مارکیٹنگ آسان ہوتی ہے .اور انویسٹر کیلئے کافی زیادہ چانسز بن جاتے ہیں کہ وہ منافع آسانی سے کما سکیں.مولانہ طارق جمیل ایک ایسے عالم ہیں جو ہمیشہ انسانیت کی خدمت کی بات کرتے ہیں. لوگوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں .اگر مولانا طارق جمیل صاحب اپنے کپڑوں کے اس براند کو کسی اچھے مقصدیا کسی خدمت کے جذبے کے تحت چلاناچاہ رہے ہیں تو ہمیں ان کی مدد کرنی چاہیے .اور تعاون کرنا چاہیے .مولانا طارق جمیل صاحب اس کی تائید کر چکے ہیں کہ وہ یہ پیسہ بچوں کی تعلیم پر خرچ کریں گے. لہذا انہیں مکمل تعاون اور اپنائیت کا احساس دیا جائے.

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram