Skip to content

چار دوست اور ڈاکو

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گاوں میں چار دوست رہتے تھے ۔ وہ ایک اس سفر پڑ روانہ ہوتے ہیں ۔سفر کے دوران وہ ایک خطرناک راستے سے گزرے ۔وہاں بوھت لوٹ مار ہوتی تھی ۔ جب چاروں دوست ایک ساتھ وہاں سے گزرے تو چور ان پر حملہ کر دیتے ہیں۔ مگر وہ اکٹھے ہوتے ہیں اور ان کا بہادری سے مکآبلہ کرتے ہیں اور بچ جاتے ہیں ۔

اس طرح سے وہ لوٹ مار سے بچ جاتے ہیں ۔راستے میں کسی وجہ سے ان میں نہ اتفاقی پیدا ہو جاتی ہے ۔ وہ دو دو افراد میں تکسیم ہو جاتے ہیں ۔ واپسی پر جب وہ دوبارہ اس راستے سے گزرے تو چور پھر ان پر حملہ کر دیتے ہیں۔ اس بار وہ يكجا نہیں ہوتے ۔ چور ان سے سب کچھ چھین لیتے ہیں ۔ اس سے ان کو بوہت نکسان ہوا ۔ اور چور ان کو بوہت مارتے بی ہیں۔ اگر وہ بكهرتے نہ تو وہ پھر ان کا مکآبلہ کر لیتے ۔ اس پر وہ بوہت پچھتاتے ہیں۔ ان کو اپنی غلطی کا احساس ہو جاتا ہے ۔وہ ایک دوسرے سے معافی مانگتے ہیں۔ اور گلے ملتے ہیں ۔ اس طرح وہ پھر سے اکھٹے ہو جاتے ہیں ۔اسی طرح ایک بلی اور چوہا ہوتے ہیں۔ وہ بوہت گہرے دوست ہوتے ہیں اور ان کی دوستی کی وجہ سے بوہت سے دوسرے جانور جلتے رہتے ہیں۔ لیکن کوئی بھی ان کو نکسان نہیں دے سکا ۔ کچھ دنوں بعد ان میں لڑائی ہو جاتی ہے ۔ وہ الگ الگ ہو جاتے ہیں ۔یہ دیکھ کر دوسرے جانور بوہت خوش ہوتے ہیں ۔ وہ سب مل کر ان کو مارنے کا مشورہ کرتے ہیں ۔ ایک دن بلی کہی جا رہی تھی تو ان کو موقع مل جاتا ھے وہ سب مل کر بلی کو مار دیتے ہیں۔ اس کے بعد وہ سب مل کر چوہا کو مار دیتے ہیں۔ اس طرح وہ دونوں کو مار دیتے ہیں۔ اور وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔

یہ سب ان کی گلطی کی وجہ سے ہوا ۔سب جانور بوہت خوش ہوتے ہیں ۔لیکن وہ اب مر چکے تھے ۔ اب نہ تو وہ پچھتا سکتے تھے اور نہ ہی کچھ اور کر سکتے تھے ۔لیکن ہم اس سے سبق حاصل کر سکتے ہیں ۔اس سے ہم کو یہ سبق ملتا ہے کہ ہم کو اتفاق سے رہنا چاہئے ۔ تا کہ ہم کو خطرہ نہ ہو ۔ اگر اس طرح ہم کامیاب رہے گے ۔

اخلاقی سبق۔۔
اتفاق میں برکت

3 thoughts on “چار دوست اور ڈاکو”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *