شرک کیا ہے ۔ اس کی اقسام

In اسلام
April 30, 2021
شرک کیا ہے ۔ اس کی اقسام

درس قرآن

سورۃ النساء آیت نمبر 116
ترجمہ : بیشک اللہ نہیں بخشتا یہ کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور بخشتا ہے اس کے علاوہ جسے چاہیں پس جس نے شرک کیا اللہ کے ساتھ تحقیق بہک کر دور جا پڑا ۔

ربط آیات
(1)
پچھلی آیات میں جہاد کا ذکر تھا ، جس میں اسلام کے تمام مخالفین کا ذکر آچکا، خصوصا یہود اور منافقین کا حال بیان ہوا اب اسلام کے سب سے بڑے دشمن مشرکین کا ذکر ہوتا ہے ۔
(2)
پچھلی آیات میں ایک چور کا ذکر ہوا جو مرتد ہو گیا ،ان آیات میں اس کی سزا کا ذکر ہے

ظلم کی تین قسمیں ہیں
(1) :ایک ظالم وہ ہے جس کی معافی نہیں وہ شرک ہے ۔
(2):دوسرا ظلم وہ ہے جس کی بخشش ہے وہ حقوق اللہ ضائع کرنا ہے ۔
(3): تیسرا ظلم وہ ہے جس کا اللہ تبارک و تعالی بدلہ لئے بغیر نہیں چھوڑیں گے وہ حقوق العباد ہیں ۔

شرک
وہ عقائد اور نظریات جو اللہ تعالی کے لیے ثابت ہے وہ کسی مخلوق کے لئے ثابت کرنا شرک ہے ۔یا جس طرح اللہ تعالی کی عبادت محبت اور تعظیم کی جاتی ہے اسی طرح مخلوق کی عبادت محبت اور تعظیم کی جائے اس کا نام شرک ہے ۔

شرک کی قسمیں

اشراک فی العالم
جس طرح اللہ تبارک و تعالی کو ذرہ ذرہ کا علم ہے اسی طرح کسی بزرگ، ولی ، نبی کے بارے میں سمجھنا کے اسے بھی ذرا ذرا کا علم حاصل ہے

اشراک فی التصرف

جس طرح اللہ تبارک و تعالی نفع و نقصان کے مالک ہیں اسی طرح کسی مخلوق کے بارے میں سمجھنا کہ وہ بھی نفع نقصان کے مالک ہیں ، کسی سے مانگنا روزی طلب کرنا بارش مانگنا وغیرہ ۔

اشراک فی العبادت

جس طرح اللہ تعالی کی عبادت کی جاتی ہے اسی طرح کسی مخلوق کی عبادت کرنا ، کسی کو سجدہ کرنا ،کسی کے نام کے جانور چھوڑنا ، منت مانگنا

اللہ تبارک و تعالی ہم سب کو شرک سے بچائے اور ایمان کی سلامتی عطا فرمائے ۔

سوال : مشرک کا جب عمل ختم ہونے والا ہے اس کا کفر اور شرک محدود ہے تو اس کی سزا بھی محدود ہونی چاہیے ہمیشہ کی سزا نہیں ہونی چاہیے ؟

کافر اور مشرک اپنے اختیار سے کفر اور شرک اختیار کرتا ہے اور وہ اپنے اختیار تک یعنی جتنا اس کا اختیار ہے اس نے کفر اور شرک کا اختیار کیا یعنی اسے اور بھی زندگی ملتی تو بھی وہ کفر اور شرک ہی کرتا گویا اس کا عمل اس کا کفر اور شرک میں محدود نہیں رہا اس لیے اس کی سزا ہمیشہ کی سزا ہے ۔