.حیروالدین بابروسا سلطنت عثمانیاں کے سمندری جہازوں کے کپتان تھے اس سے پورا یورپ ڈرتا تھا
آپ نے ابتدائی کیرئیر اپنے بھائی کے ساتھ آزاد ملاح کے طور پر کیا. 1532ء میں سلیمان عزم نے حیروالدین باربروسا کو استنبول طلب کیا .سلطان نے باربروسا کو بحرہروم کا ایڈمیرل پاشا ایڈ.میرل چیف آور جنوبی آفریقہ کا کمانڈر آور چیف مقرر کیا آور بحری بیڑے کی کمان ان کے سپرد کردی.
باربروسا نے سب سے پہلے جنوبی ایٹلی کے ساحلوں پر حملے کیئے اور 1534ء میں تیونس پر قبضہ کر لیا 1538.ءمیں پاپ پول سوم نے عثمانیوں کے خلاف اتحاد تشکیل دیا. اس میں پاپائے روم سپین, رومی سلطنت اور مالٹا کی افواج شامل تھی. ستمبر 1538 میں بابروسا نے جنگ پرویزہ میں اس مشترکہ مسیحی فوج کو زبردست شکست دی جس کی قیادت انڈریاڈوریا کے ہاتھوں میں تھی انڈریاںڈوریاں یورپ کا عظیم ایڈمیرل تھا اور پانچ ملکوں کے سالار اعلیٰ تھا .1543ء میں باربروس نے ایک عظیم بحری بیڑے کے ساتھ مغربی بحیرہ روم میں نئ مہمات کا آغاز کیا آور اٹلی اور سپین کے ساحلی علاقوں پر حملے کیئے اُس نے فرانس کے ساحلی شہر نیز پر قبضہ کیا اس نے اپنے بیڑے کے ہمراہ موسم سرما ٹولون میں گزارا آور موسم بہار میں سپین آور اٹلی کے اتحادی بحری بیڑے کو ایک مرتبہ پھر شکست دی حیروالدین پاشا کا انتقال1546ء میں استنبول میں ابنائے بزپورس کے کنارے واقع ایک محل میں ہوا