ہم انسان اکثر سوچتے ہیں کے ہمیں یہ نہیں ملا ہمیں وہ نہیں ملا،ہماری دعائیں قبول نہیں ہو رہیں،اللہ پاک ہماری سن نہیں رہے اور بھی بہت سی ایسی باتیں۔یہ سب ہم تب سوچتے ہیں جب ہم حالات سے ہار مان رہے ہوتے ہیں اور بے بسی کی انتہا پر پہنچ چکے ہوتے ہیں ۔یہ سچ ہے کے آزمائشوں اور مشکلات کا سامنا کرنا آسان نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ہاتھ پاؤں چھوڑ کے بیٹھ جانا یا خدا سے شکوہ تو مسئلے کا حل نہ ہوا نا۔حالات کا مقابلہ کرنا اور شکست کو تسلیم کرنا ہی اصل بہادری ہے ۔
ذرا سوچنے کے ہم انسان اگر اپنی کوئی چیز توڑ بیٹھیں یا خراب کر دیں تو ہم دکھ سے دوچار ہو جاتے اور حتی الامکان کوششں کرتے ہیں کہ مرمت کر کے اسے پہلے جیسا بنا دیں حالانکہ نہ ہم اس کے خالق ہوتے نہ اس کے ٹوٹنے سے ہمارا بڑا نقصان ہو رہا ہوتا۔تو خود سوچئے کہ وہ مقدس ذات جس نے ہمیں مجسم کیا ہمارے اندر روح پھونکی،جس کی محبت ہمارے لیے ماں کی محبت سے ستر گنا زیادہ ہے وہ کیسے اپنے بندے کو ٹوٹا بکھرا دیکھ سکتا ہے وہ کیسے اپنے بندے کا دل توڑ سکتا ہے۔ ہم پر آنے والی آزمائشیں اور مشکلات صرف ہمیں مضبوط بنانے کے لیے ہوتی ہیں وہ ہمیں بہت سے ایسے سبق پڑھا جاتی ہیں جو ویسے شاید ہم کبھی نہ سیکھ پاتے۔ ہمارے لئے ان مشکلات کے بعد الله کی طرف سے کوئی بڑی خوشخبری ضرور ہماری منتظر ہوتی ہے۔یہ بھی سچ ہے کے اگر ہمیں زندگی میں غم نہیں ملیں گے تو ہم خوشیوں کی قدر کرنا بھول جائیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہےکہ”ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے”۔اس کا یہی مطلب ہے کے ہمارے رب نے ہمارے لئے کوئی منصوبہ بنا رکھا ہوتا ہےوہ کبھی بھی ہمیں تنہا نہیں چھوڑتا یہ ہم انسان ہیں جو اس سے غافل ہو جاتے ہیں اور پھر بے سکونی کا رونا روتے ہیں۔ حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اے آدم کسی چیز کے فقدان پر کیوں غم کرتا ہے کہ یہ اس کو تیرے پاس نہ لائے گا اور کسی چیز کی موجودگی پر کیوں اتراتا ہے کے موت اس کو تیرے پاس نہ چھوڑچھوڑے گی۔
جو چیز ہمارے حق میں بہتر ہوتی ہے اور خیر خواہی کا سبب بنتی ہے ہمیں وہی ملتی ہے کیونکہ ہمارے لئے بہترین سوچنے والی ذات رب کائنات کی ہے۔وہ ہمیشہ وہی فیصلہ کرتا جو ہمارے لئے بہتر ہوتا بس ہم اس کے رازوں سے واقفیت نہیں رکھتے ورنہ اس کے لیے کسی بات پہ کن کہہ دینا مشکل نہیں ۔وہ چاہے تو صحرا میں بھی جل تھل کر دك اور چاہے تو سمندر کنارے سے بھی پیاسا لوٹادے۔ اپنے لیے اس پاک ذات سے بہتری کی امید رکھیں۔ ہماری دعائیں نہ رد ہوتی ہیں نہ ٹھکرائی جاتی ہیں۔ دعائیں کرتے رہیں وہ سب کی سنتا ہے اور سب کو عطا کرتا ہےبس ہم نہیں جانتے کے کون سی راہ ہمارے لئے بہتر ہے اور نہ ہی ہم اس کی حکمتوں کو سمجھ سکتے ہیں ۔ہمیں ملتا ہہے اور سہیوقت پر ملتا ہے بس تھوڑا صبر دے۔ اپنے لیے اس پاک ذات سے پہتری کی امید رکھیں۔ ہماری دعائیں نہ رد ہوتی ہیں نہ ٹھکرائی جاتی ہیں۔ دعائیں کرتے رہیں وہ سب کی سنتا ہے اور سب کو عطا کرتا ہےبس ہم نہیں جانتے کے کون سی راہ ہمارے لئے بہتر ہے اور نہ ہی ہم اس کی حکمتوں کو سمجھ سکتے ہیں ۔ہمیں ملتا ہہے اور صحیح وقت پر ملتا ہے بس تھوڑا صبر اور یقین رکھیں۔
نیوز فلیکس 05 مارچ 2021