Skip to content

حلال کماٰٰٰیۓ حرام کھاٰیۓ

دنیا میں لوگ وہی عقل مند ہوتے ہیں جو اپنے گردونواح کے حالات سے باخبرہوں اور جہاں کہیں کوئی عبرت ناک واقعات رونما ہوں ان سے سبق حاصل کرتے ہوں-عموماَََ لوگ معاش کے سلسلے میں ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی ذرائع اپناتے ہیں-مثلاََاگر کوئی چھوٹے درجے پر فکرِمعاش کرتا ہے تو وہ اپنے تئیں کوئی ذریعہِ معاش اپناتا ہے اوراگر کوئی اپنا معیار زندگی بلند کرنے کی غرض سے کوئی بڑی تجارت کرتا ہے

تومقلد اس کی بھی تقلید کرنے کی انتھک سعی کرتے ہیں اور اسکے مقام تک پہنچنے کیلیۓ جو بھی ذرائع اپناتے ہیں انھیں بجا سمجھتے ہیں-مگران ذرائع میں صحیح غلط، حلال وحرام کی تمیز ایک بنیادی چیز ہے جسکو یکسر نظراندازکیا جاتاہےجوکہ سراسرغلط ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض لوگوں میں کسوٹی کی صفت نمایاں ہوتی ہے- بحیثیتِ مسلمان ہمیں اپنی تمام زندگی اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق گزارنی چاہیئے مگرہم انکے بلکل برعکس عمل کرتے ہیں جس میں سرِفہرست معاش اور تجارت ہے اور اس سے بھی زیادہ مال یعنی نقدی کو ذخیرہ کرنے کے لیے بنکوں کا سہارا لیتے ہیں-بعض بھلےمانس اگر لاعلمی کی بناء پر اپنی حلال کمائی کو کسی حادثے سے بچانے کے لیے بنک کی راہ لیتے ہیں

تو بنک کے ملازمین بھی بجائے اس کو مطلع کرنے کے الٹا اس پیسے کو اکاؤنٹ میں منتقل کر کے اور ماہانہ منافع کا زکر کر کے اس شریف آدمی کو لالچ دیتے ہیں-حالانکہ ان کو اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ یہ سارا کاروبار سودی ہے-پھر بھی اگر ان سےاس ضمن میں بازپرس کی جائے تو وہ اس سود کو منافع کا نام دے کر سادہ لوح لوگوں کو جھانسہ دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں-یہ سب ہمارے پیارے مذہب سے لاتعلقی اور دوری کے باعث ہے

اور اسلام میں ایسے کاروبار کی سخت الفاظ میں مزمت کی گئی ہےجس کی عمارت کی بنیاد ہی سود پر مبنی ہو اور ایسے تاجروں کےلیے سخت سے سخت وعیدیں آئی ہیں یہاں تک کہ سود کو اللہ اور رسول صلعم سے اعلان جنگ قرار دیا گیا ہے- پس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں اپنے خون پسینے کی حلال کمائی سے سوچ سمجھ کر سرمایہ کاری کرنی چاہیئے جو شریعت کی حدود میں محدود ہو اور اسکے سدِباب کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانا چاہئیے- پس ان اقدام کے بعد ہی ہم اپنے آپ کو، اپنے اہل وعیال کو اور عوام الناس کو جہنم کی آگ اور ایندھن بننے سے بچا پائیں گے۔۔۔!!!

نیوز فلیکس 1 مارچ 2021

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *