اچھے اخلاق اور اچھی زندگی ۔۔۔۔ تحریر:عزیزاللہ غالب

In شوبز
February 08, 2021

دنیا کے بہت سے بڑے فلسفیوں نے اس موضوع پر سائنسی تحقیق کی ہے اور مختلف زاویوں سے زندگی کا مطالعہ کیا ہے۔ ان میں سے ہر ایک نے زندگی کو اپنے نقطہ نظر سے دیکھا ہے اور اسی طرح اس کی تعریف کی ہےحالانکہ اس میں اختلافات موجود ہیں۔ لیکن سب ایک چیز پر متفق ہیں اور وہ ہے “اچھے اخلاق”۔ارسطو کا کہنا ہے کہ زندگی کے بارے میں سوچنا ایک معاشرتی علم ہے جو ریاضی کی علم کی طرح نہیں جو صرف فارمولوں سے ثابت ہوتا ہے۔

ہر کوئی زندگی کو مختلف زاویوں سے دیکھتا ہے اور اس سے زندگی کے معنی لیتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ انسان دینی علوم میں اچھا رہےلیکن اگر کوئی شخص زندگی کے مفہوم کو سمجھنا چاہتاہو تو ضروری ہے کہ وہ ایسا کام کریں جس کے اچھے نتائج ہوں کیونکہ زندگی “اچھی ہے”
فلاطون کے مطابق زندگی تعلیم کے لئے ہے اور ہر انسان کو تعلیم کے آخری مرحلے تک پہنچنا چاہئے لیکن ایک جز میں وہ ارسطو کے اس نظریہ کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ معاشرے میں اچھے اخلاق کے ساتھ رہنا اپنے آپ میں ایک اچھی زندگی ہے۔
نیلسن منڈیلا جنوبی افریقہ کے پہلے صدر تھے جو جمہوری انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئے تھے۔ اپنے عہد صدارت سے قبل وہ جنوبی افریقہ میں رنگ برداری کے مخالف کارکن تھے

اور افریقی نیشنل کانگریس کے صدر تھے۔ منڈیلا کو خفیہ مسلح مزاحمت میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیا گیا تھا اور اسے 27 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جس کے نتیجے میں منڈیلا نے روبن جزیرے پر ایک تنگ و تاریک سیل میں ستائیس سال گزارے۔ اُن کا کہنا تھا تم جانتے ہو؟ میرے اور میرے جیل گارڈ میں کیا فرق تھا؟جب بھی وہ میرے کمرے کے دروازے میں ایک چھوٹا سا سوراخ کھولتا وہ کمرے کے بیچ میں اندھیرے، مایوسی اور اداسی کو دیکھتا لیکن میں نے باہر روشنی اور امید دیکھی۔

اگر آپ اپنے مقاصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو مثبت سوچیں اور حوصلہ شکنی نہ کریں کیونکہ آپ کا وژن اہم ہے۔ جب تک کہ آپ اپنے آپ کو ہاری نہیں کہتے تو کامیابی کا امکان موجود ہوتاہے۔زندگی میں مٹھاس اور تلخی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ زندگی ایک خیال ہے اور موت حقیقت ہے۔ زندگی انسانی افکار اور نظریات سے بنی ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں تو ہم بالکل غلط ہے اگر ہم خوبصورت اور مثبت خیالات کے ساتھ زندہ رہیں تو زندگی بھی مثبت اور خوبصورت ہوگی۔ لہذا زندگی میں مثبت سوچنا اور زندگی کو مثبت دیکھنا اچھائی ہے۔
زندگی کے بارے میں میرا نظریہ بھی نامکمل ہوسکتا ہے لیکن میں کہتا ہوں زندگی کو زندگی کی طرح دیکھنا چاہئے کیونکہ ہمیں ایک بہت بڑی تکلیف کا سامنا کرنے کی ایک وجہ یہ ہے.

کہ ہم زندگی کی قدر نہیں کرتے اور اپنا قیمتی وقت ضائع کردیتے ہیں اور ہم زندگی سے محبت کرنے کی بجائے نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔
تو آئیے زندگی کو خوبصورت بنانے کے لیے محبت نام دے اور اچھے اخلاق کے ساتھ معاشرے میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کا عہد کرے تاکہ نفرت کو محبت سے شکست ہوجائے اور انسان زندگی کے ساتھ ایک دوسرے کا بھی قدر جان سکے۔

/ Published posts: 21

میرا نام عزیزاللہ غالب ہے میرا تعلق ادب سے ہے یعنی میں شاعر ہوں اور لکھنے کے ساتھ بہت قریبی تعلق ہے ان شاءاللہ نیوزفلکس میں ادب ، معاشرتی اور سیاسی تحریریں سامنے لے کر آوں گا

Facebook