حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بہت مشہور صحابی ہے ۔اس سے اتنا احادیث نقل ہوئے ہیں کہ دوسری صحابی سے اتنا احادیث نقل نہیں ہوئے ہیں ۔لوگ حیران ہوتے تھے کہ سات ہجری میں مسلمان ہوئے اور گیارہ ہجری میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وفات ہوا ۔تو اتنا کم عرصہ میں اتنے زیادہ احادیث کیسے یاد کیے ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں۔کہ میرے مہاجر بھائی تجارت پیشہ تھے ۔بازار آتے جاتے تھے۔ انصار بھائی کسان تھے ۔اس لئے ان لوگوں کو کم وقت صحبت میں ملتا تھا ۔حضرت ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ اصحاب صفہ مساکین میں سے ایک مسکین تھا جو نبی علیہ السلام کی خدمت سے جو پیش کیا جاتا اس پر صبر کرتا تھا اور زندگی گزارتا تھا اور باقی اصحاب رضی اللہ تعالی عنہم وقت کم ملنے کی وجہ سےکم احادیث یاد کرتے تھے ۔
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں نے نبی اکرم صلی وسلم سے کمزور حافظہ کی شکایت کی تو نبی اکرم صلی وسلم نے فرمایا کہ چادر بچاؤ ۔میں نے چادر بچایا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھوں سے چادر کے اندر اشارہ کیا پھر نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ نے فرمایا کہ چادر کو اپنے سینے سے لگاؤ ۔میں نے چادر سینے سے لگایا اس کے بعد میں کوئی چیز نہیں بھولتا ۔ہر چیز یاد رہتی تھی ۔حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ ہر وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہتے تھے اس لیے سب سے زیادہ احادیث اس سے نقل ہیں۔