جیسا کہ آپ سب لوگ جانتے ہیں کہ کورونا کے کیسز میں آئے دن اِضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں اب یہ وبا کافی حد تک قابو میں آ چکی ہے۔ اِسی چیز کو سامنے رکھتے ہوئے حکومتِ پاکستان نے نئی پالیسی کا آغاز کیا جِس کے مطابق پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی بجائے صرف اُن علاقوں میں لاک ڈاؤن کیا جائے گا جہاں یہ وبا زیادہ پھیل چکی ہے۔ اِس طرح بہت سے لوگ بے روزگار ہونے سے بچ جائیں گے۔ یاد رہے اِس سے پہلے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن اور سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہو چکا ہے جِس کے کورونا کی روک تھام کے حوالے سے تو کافی مثبت نتائج سامنے آئے تھے مگر یہ کہ یہ دونوں قسم کے لاک ڈاؤن کاروباری طبقے کیلئے زہرِ قاتل ثابت ہوا تھا۔ مزید یہ کہ سوائے سرکاری ملازمین کے ملک میں شاید ہی کوئی ایسا فرد ہو گا کہ جسے لاک ڈاؤن نے نقصالن نہ پہنچایا ہو۔
دوستو ہمارے ملک میں جب کررونا کی اِس وبا کا بھیلاؤ شروع ہوا تھا تو لوگوں نے کافی بے احتیاطی کی تھی مزید یہ کہ کچھ لوگوں نے تو اِسے وبا ہی کو ماننے سے اِنکار کر دیا تھا اور اِس کو محض بڑی طاقتوں کی ایک سازش قرار دے دیا تھا مگر جوں جوں وقت گزرتا جا رہا ہے لوگوں میں شعور بیدار ہوتا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں یہ وبا اپنا زور دکھانے کے بعد اب قابو میں ہے مگر یہ کہ احطیاد کا دامن ابھی بھی نہ چھوڑا جائے۔ قارئین اِس وبا نے دنیا بھر کے لوگوں کومتاثر کیا تھا اور اب بھی کر رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق تو کورونا کے کیسز جتنے بتائے جا رہے ہیں اُس سے کئی گنا زیادہ ہیں بلکہ پاکستان اور بھارت جیسے ترقی پزیر ممالک میں تو آدھے سے زیادہ کیسز رپورٹ ہی نہیں ہو رہے۔
حکومتِ پاکستان کی اِاِس پالیسی کے تحت اُن علاقوں میں سخت لاک ڈاون نافذ ہو گا جِن میں یہ وبا بہت پھیل چکی ہے اور طاہر ہے کہ اِس سے اِن علاقوں میں موجود کاروباری طبقے کو کافی نقصان ہو گا۔ اگر بات کر لی جائے دوسرے علاقوں کی تو وہاں موجود کاروباری طبقہ اِس بات کا پابند ہو گا کہ وہ حکومت کی نافذ کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد کرے۔ اگر کوئی کاروباری شخص حکومت کی نافز کردہ ایس او پیز پر عمل نہ کرے تو حکومت اِس چیز کی پابند ہو گی کہ اُس کا کاروبار ایک مقررہ مدت کیلئے بند کر دے۔اِس کے علاوہ کسی شخص کو ماسک کے بغیر دیکھنے پر حکومت کے متعلقہ لوگ اُسے جرمانہ کرنے کے پابند ہوں گے۔ حالیہ اِنٹر ویو میں عمران خان نے عوام سے درخواست کی تھی کہ ہر فرد گھر سے باہر جاتے وقت ماسک کا اِستعمال لازمی کرے۔ ااُن کا کہنا تھا کہ کورونا کو کنٹرول صرف ایس او پیز پر عمل درآمد کر کے ہی کیا جا سکتا ہے۔ معزز قارئین آپ سے بھی درخواست ہے کہ حکومت کی نافذ کردہ ایس او پیز پر عمل کریں اور اِس آرٹیکل پر اپنا تبصرہ کرنے کیئلئے اوپر تبصرہ کے آپشن پر کلک کریں۔