ایک بادشاہ کا عجیب وغریب اعلان ان جو پہلے جس چیز پر ہاتھ رکھے گا وہ اسی کا ہوگا!!؟
ایک ریاست کے بادشاہ نے یہ اعلان کروا دیا دیا کہ جب صبح صبح محل کا کا مرکزی دروازہ کھولا جائے گا تو تب جس شخص نے محل میں جو چیز پر ہاتھ ✋ رکھے گا وہ اسی کی ہوگی۔
اسی بات پر سب لوگ آپس میں باتیں کرنے لگے کہ میں میں اس قیمتی چیز پر ہاتھ لگاؤں گا ۔کچھ لوگ کہنے لگے کہ میں سونے کو ہاتھ لگاؤں گا کچھ لوگ کہنے لگے میں چاندی کو ہاتھ لگاؤں گا اور کچھ کہنے لگے گھوڑے اور کچھ کہنے لگے میں ہاتھی کو ہاتھ لگاؤں گا ۔اور کچھ لوگ کہنے لگے کہ میں گائے کو ہاتھ لگاؤں گا دودھ دینے والی کو۔اور کل صبح جب محل کا مرکزی دروازہ کھولا گیا یا تو سب لوگ اپنی اپنی من پسند چیزوں ہاتھ لگانے کے لیے بھاگے ۔
پر سب لوگوں کو اس بات کی جلدی تھی کہ ہم پہلے جائیںگے اور جس چیز پر بھی ہاتھ لگا دیں گے وہ چیز ہمیشہ کے لیے لئے ہماری ہو جائیں ۔
بادشاہ اپنی جگہ پر بیٹھا یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا اور اس باگ دوڑ کو کودیکھ کر ہنس رہا تھا ۔
جو اور اس بھاگ دوڑ میں ایک شخص باد شاہ کے قریب آہستہ آہستہ آیا اور اس نے بادشاہ کو چھو لیا۔
بادشاہ کو ہاتھ لگاتے بادشاہ اسی کا ہوگیا یا اور بادشاہ کی ک ہر چیز بھی اسی کی ہوگی۔
اخلاقی سبق:
جس طرح سے بادشاہ نے نے ان لوگوں کو موقع دیا اور انہوں
نے غلطی کی اسی طرح ہمارا خالق و مالک بھی ہمیں موقع دیتا ہے ہے اور ہم غلطی کرتے ہیں۔لیکن ہم ہر روز غلطی کرتے ہیں ہیں ہم اندھے ہیں ہیں اتنے کےہم اپنے رب کو چننے کی جائے یے دنیا کی چیزوں کو چنتے رہتے ہیں ۔
لیکن ہم اس بات کو نہیں سوچتے کہ کیوں نا اس دنیا کو بنانے والے کتے کو ہی پا لیا جائے آئے تو یہ دنیا یا خود ہی ہماری ہو جائے گی۔