امریکہ میں جب بھی جو بھی حکومت آئ ہے وہ کبھی بھی پاکستان کے لئے اچھی نہیں ہوئی اور نہ میں یہ کہ رہا ہوں ک اب کی حکومت پاکستان کے لئے اچھی ہے پاکستان سمیت تمام ممالک اپنے اپنے مفادات کے لئے کام کرتے ہیں اپنی پالیسی اور اپنے لوگوں کا بارے میں سوچتے ہیں ڈونالڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن میں کچھ فرق نہیں لیکن انکے سوچنے اور کام کرنے میں فرق ہو سکتا ہے امریکہ ایک بہت بڑی فوج رکھتا ہے اور بہت بڑی معشیت ہے تو ظاہر سی بات ہے اسکے فیصلوں کا اثر پوری دنیا پر پڑھے گا اگر پاکستان کی خارجہ پالیسی کو دیکھیں تو تو ان فیصلوں کے اثرات کو سمجھ سکیں گے لازمی نہیں کے جو فیصلے پاکستان کے حق میں تو وہ ہمارے دوست ممالک کے لئے بھی اچھے ہوں گے یا پاکستان کے دشمن ممالک کے لئے نقصان دہ ہوں گے ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ان فیصلوں سے ہمیں کتنا فائدہ یا نقصان ہو رہا ہے یا جو نقصانات پہلے ہو رہے تھے کتنے کم ہوے ہیں۔
امریکہ کے حالیہ اہم فیصلے::
1) سعودی عرب اور یو اے ای کو ہتھیاروں کی فروخت روک دی گئی جن میں ایف۔35 بھی شامل ہیں جو اس وقت دنیا کا بہترین لڑاکا طیارہ ہے اس معاہدے کے ختم ہونے کا پاکستان کو یہ فائدہ ہوگا سعودیہ اور یو اے ای اپنے آپ کو اس وقت بہت غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور ان ہتھیاروں کے فیصلے کے بعد انکا زیادہ تر انحصار پاکستان پر ہوگا۔
2) امریکہ نے اپنے تین دفاعی اڈے بحال کرنے کا کہا ہے جو سعودیہ میں ہیں بحرہ احمر سے سو کلو میٹر کے فاصلے پر ایک بندرگاہ ہے اس پر امریکہ نے فوجی بیس بنائی ہوئی ہے کچھ امریکی فوجی اس پر موجود بھی ہیں اسکو بحال کرنے کا کہا ہے جس سے سعودیہ خوش نہیں ہے دوسری کنگ فیصل ایئر بیس ہے جو تبوک میں ہے یہ عراق شام اردن لبنان مصر ایران اور اسرائیل کے قریب تر ہے امریکہ اس بیس کو بحال کرنا چاہتا ہے پھر اسکے بعد ایک اور بیس جس کا نام کنگ فہد ایئر بیس ہے یہاں سے یمان عمان سوڈان بحرین یہ قریب ترین ممالک ہیں ان بیسز اور بندرگاہ پر امریکہ اپنا کنٹرول چاہتا ہے جسکی وجہ سے سعودیہ اور یو اے ای پر دباؤ بڑھے گا جسکا مقابلہ دوست اسلامی ممالک کو ہوگا جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔
3) مودی ٹرمپ عرب ممالک اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بن گیا تھا ٹرمپ اسرائیل کے کہنے پر عرب ممالک سے دھڑا دھڑ اسکو تسلیم کروا رہا تھا اور اب جو بائیڈن نے آتے ہی فسلسطنیوں کی امداد بحال کار دی ہے اور انکے ساتھ خارجہ تعلقات کو بھی بحال کار دیا ہے۔
4) پینٹا گون کی سربراہی جن جنرل کو دی گئی ہے اس نے صف کہا کہ پاکستان ہمارے لئے ناگزیر ہے اور امریکہ کو ہر حال میں پاکستان کا ساتھ چاہیئے ہو گا افغانستان سے انخلا اور افغانستان میں امن کے لیا پاکستان کا ساتھ ضروری ہے۔
اللّه ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
تحریر:: ملک جوہر