آپ کو معلوم ہے آپ روز کتنا زہر کھا رہے ہیں ؟کا ش آپ اس سے با خبر ہوتے کہ آپ مارکیٹ سے زہر خرید کر لا رہے ہیں اور اپنے احباب کو کھلا رہے ہیں- ہر شے کا درست اور غلط استعمال ہوتا ہے-اس کی سادہ مثال بندوق کی ہے اسے آپ اپنی حفاظت کے لیے استعمال کر تے ہیں اور اس کے بل بوتے پہ آپ ڈکیتی یا قتل و غارتگری بھی کر سکتے ہیں-آپ کی گاڑی آپ کی سہولت کے لیئے ہے-بہت قیمتی ایجاد ہے-ہم اس سے گھنٹوں کا سفر منٹوں میں طے کر تے ہیں –مگر جب آپ اس کا اسٹیئرنگ اناڑی ڈرائیوروں یا بچوں کے ہاتھ دے دیں گے تو وہ اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ بھی کھیلیں گے-
ہمارے ملک میں زرعی زہر منگوانے اور استعمال کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے-ہمیں اپنی فصلوں پہ حملہ کرنے والےکیڑے مکوڑوں کے تدارک کے لیئے ان کی اشد ضرورت ہے-ہماری بہت سی فصلیں اسی لئیے تباہ ہو رہی ہیں کہ ہم مناسب فصل پر ، مناسب وقت پر مناسب مقدار میں مناسب زہر استعمال نہیں کرتے-یہ ایک بہت بڑی بحث ہے-اس کا زکر پھر کبھی سہی-
سبزیات پر زرعی زہروں کا استعمال-
زرعی زہروں کا استعمال بہت ہی حساس معاملہ ہے مگر کوئی بشر اس سے آگاہ نہیں- ہمارا کسان اتنا تعلیم یافتہ نہیں وہ بہت سی ٹرمنالوجیزنہیں سمجھتا – نہ ہی ہم اسے اس معاملہ میں ایجوکیٹ کر رہے ہیں-جو زرعی زہر ہم اپنی فصلات کے لیئے امپورٹ کرتے ہیں وہ سادہ لوح لوگ انھیں سبزیات پر استعمال کر دیتے ہیں-انہیں نہیں معلوم ایک تھریش ہولڈ لیول ہوتا ہے – یعنی کتنی تعداد میں کیڑے مکوڑے ہوں تو زرعی زہر استعمال کرنا چاہیئے-اور پھر کس حساب سے استعمال کرنا چاہیئے-اور کیا یہ زہر اس فصل کے لئیے تجویز بھی کیا گیا ہے کہ نہیں-دوسرے ملکوں میں لوگ اب زرعی زہروں کی بجائے انٹیگریٹڈ پیسٹ منیجمنٹ پر آ گئے ہیں لوگوں نے دوست کیڑے پال رکھے ہوتے ہیں جوفصل کے دشمن کیڑوں کو کھا جاتے ہیں- وہ آپ کو کرائے پر مل جاتے ہیں-ان ملکوں کے ماہرین پہلے مختلف دوسرے طریقوں سے انھیں کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں – زرعی زہروں کا استعمال آخری آپشن ہوتی ہے-فصلوں پہ زرعی زہروں کے استعمال کے بعد ایک پری ہارویسٹ انٹروّل ہوتا ہے یعنی استعمال کے کتنے دن بعد تک آپ فصل کاٹ کر استعمال نہیں کر سکتے یہاں اس کا خیال بھی نہیں رکھا جاتا-
ہمارے ہاں اوشیش ، باقیات /ریژی ڈیئو ٹیسٹنگ لیبارٹریز کم ہیں-ہمارے سبزیات یا فروٹ اگانے والا طبقہ رات کو سبزی یا پھل پہ اسپرے کرتا ہے اور صبح وہ مارکیٹ میں بیچنے لے آتا ہے-ہم وہ زہر آلودہ سبزی پکا کر یا پھل کھا لیتے ہیں یوں ہم روز زہر کھا رہے ہیں-ورلڈ ٹریڈ ارگنائزیشن نے تمام ملکوں سے معاہدہ کر رکھا ہے کہ جب وہ کوئی پھل یا سبزی یا کھانے پینے کی کوئی جنس ایکسپورٹ کرے تو وہ اس کے ساتھ ریژیڈیئو انیلےسز رپورٹ بھی دے گا تاکہ معلوم پڑ سکے کون کون سا زہر کتنا کتنا باقی ہے-ہماری بہت سے شپمنٹ اس وجہ سے مسترد ہوئی ہیں -ہماری صوبائی حکومتیں بھی سبزی منڈیوں میں یا ٖفروٹ منڈیوں کے گیٹ پر باقیات کی ٹیسٹنگ کی لیبارٹریز بنانیں اور رپورٹ آنے کے بعد بیچنے کی اجازت دیں یا منڈی میں سبزی اور پھل لانے والے حضرات سبزی اور پھل کے ساتھ اس کی باقیات کی رپورٹ بھی لائیں- ہمارے اندر ایک ڈیلی انٹیک لیول ہوتا ہے اگر رپورٹ میں زہر ہمارے ڈیلی انٹیک لیول سے زیادہ ہو تو اسے جلا کر راکھ کر دینا چاہیئے-
تحریر- طارق منظور ملک