کمیشن مافیا-( طارق منظور ملک)

In بریکنگ نیوز
January 28, 2021

کمیشن مافیا ایک آفت ہے-اللہ ہر ایک کو اس سے بچائے-آمین ثم آمین-ہمارے ملک کو بھی کمیشن مافیا نے نہیں بخشا-جس تھالی میں کھایا اسی میں تھوکا-میرا ایک دوست مجھے کہنے لگا جب ہم اپنی لوکل بسوں یا ویگنوں میں سفر کرتے ہیں تو وہ اوور لوڈ کیوں ہوتی ہیں ان میں اتنا رش کیوں ہوتا ہے-کبھی آپ نے اس کی وجہ پہ غور کیا –میں نے کہا نہیں –وہ کہنے لگا بس یا وین کے کنڈکٹر کو ہم انسان نہیں نوٹ نظر آتے ہیں –میں نے کہا کیا مطلب وہ کہنے لگا جب آپ اکیلے بس کے انتظار میں روڈ سایئڈ پر کھڑے ہوتے ہو –کنڈکر کو آپ انسان نظر نہیں آتے بلکہ وہ دیکھتا ہے تیس روپےء کھڑے ہیں-تیس روپے پڑے مل جایئں کون چھوڑتا ہے-وہ اس طرح تیس تیس روپے چُن چُن کر بس میں ڈالتا رہتا ہے اور شام کو اس کا حساب مالکان کو دے دیتا ہے-اسے یہ نظر نہیں آتا کہ بس کے اندر جگہ ہے بھی کہ نہیں-
مجھے رہنے کے لیئے مکان کی تلاش تھی-میں نے اسٹیٹ ایجنٹ کے زمے کام لگایا-اس نےاپنے دس ہزار کمیشن کی خاطر مجھے ایسی لوکیشن میں پھنسایا کہ میری زندگی دشوار ہو گئی-اسے صرف اپنے دس ہزار نظر آ رہے تھے میرے پانچ لاکھ جو میں نے مکان کی قیمت ادا کی اسے اس سے کوئی سروکار نہیں تھا-
درآمدات-
ہمارے ملک کی درآمدات بڑھانے میں کمیشن مافیا ملوث ہے-جب ہم کوئی چیز امپورٹ کر رہے ہوتے ہیں –کمیشن مافیا اس سے بالکل بے فکر و بے غم ہوتا ہے کہ آیا اس چیز کی ملک میں ضرورت بھی ہے کہ نہیں –ملک اس سے کتنی مشکل میں گرفتا ر ہو جائے گا-ملک کی معیشت کمزور ہو جائے گی-اسے صرف اپنے کمیشن کی فکر ہوتی ہے-اگر چار کروڑ کی شپمنٹ ہے تو میرے چار لاکھ پکے-جن ملکوں نے اپنی برآمدات بڑھانی ہوتی ہیں وہا ں کے لوگ ان ایجنٹوں سے رابطے کرتے ہیں اور اپنے ملک میں موجود کچرا ان ایجنٹوں کے زریعے ہمیں بیچ دیتے ہیں اور ملک کو اس کا کافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے-کچھ ہمارے لوگ بھی محنت نہیں کرتے اور کچھ ہماری حکومت کی بھی کوتاہی ہے- منیر نیازی صاحب کا ایک پنجابی شعر ہے-
؂ کجھ اُنج وی راہوں اوکھیاں سن
کجھ گل وچ غم دا طوق وی
کجھ شہر دے لوگ وی ظالم سن
کجھ سانوں مرن دا شوق وی سی
کل پرسوں میں نے بازار سے نماز پڑھنے کے لیئے ٹوپی خریدی –میری حیرت کی انتہا نہ رہی وہ ٹوپی بنگلہ دیش سے امپورٹڈ تھی- اس پہ میڈ ان بنگلہ دیش لکھا تھا-بھلا کیا ہم ٹوپی نہیں بنا سکتے کمیشن مافیا نے امپورٹ کر کے مارکیٹ میں بھیج دی-مجھے کسی نے بتایا تھا معلوم نہیں اس میں کتنی سچائی ہے کہ کمیشن مافیا ہمارا کپڑا پہلے ایکسپورٹ کرتا ہے –پھر وہ باہر کے سٹمپ لگا کر امپورٹ کرتا ہے-اور دوہرا کمیشن کماتا ہے-چینی اور گندم کی امپورٹ اور ایکسپورٹ کی مثا ل تازہ ہے-
ہم فضول فضول چیزیں امپورٹ کرکے اپنا قیمتی زر مبادلہ ضائع کر دیتے ہیں –امپورٹ کی اجازت صرف حکومت کو ہونی چاہیئے کمیشن مافیا کو نہیں اور ہمیں سوچ سمجھ کر صرف اشیاء خوردنی جن کی ضرورت ہو امپورٹ کرنی چاہیئے-امپورٹس کم کر کے ایکسپورٹس بڑھا کر ہم اپنے ملک کی معیشت بہتر کر سکتے ہیں-

/ Published posts: 14

میرا نام طارق منظور ملک ہے- محنت کرتا ہوں اور کام کے معیار کا خیال رکھتا ہوں-ڈی جی سکلز سے لکھنے کی سکل سیکھی ہے اور اپنے کالم لکھنے کا شوق ہے-

Facebook
1 comments on “کمیشن مافیا-( طارق منظور ملک)
Leave a Reply