ایک عجیب و غریب خبر جو آج پاکستان کے تمام نیوز چینلز پر بھی چل رہی ہے اور اسکی ویڈیو بھی ساتھ دکھائی جا رہی ہے یہ صرف سوشل میڈیا پر ہی نہیں ہے بلکہ اسکی تصدیق کی جا رہی ہے یہ کسی اور نے نہیں بلکہ پی آئی اے ایک پائلٹ نے فلائٹ کے دوران دیکھی ہے اور ساتھ ویڈیو بھی بنائی ہے پی آئی اے کے ترجمان عبدالله خان نے بتایا ہے کہ پی کے 304 23 جنوری کو لاہور سے کراچی جانے والی فلائٹ کے پائلٹ نے یہ مشکوک چیز دیکھی جب یہ چیز دکھائی گئی اس وقت جہاز 35 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا پہلے تو پائلٹ نے سمجھا کوہی غبارہ ہے یہ سفید چمک دار چیز ملتان اور ساہیوال مطلب رحیم یار خان میں یہ چیز دیکھی گئی جس کو اڑن طشتری کہا جا رہا ہے جسکی ابھی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کے پاکستان میں یہ چیز دیکھی گئی ہے ماضی میں امریکہ میں بھی ایسی چیز دیکھی گئی کئی سال پہلے امریکہ کے پائلٹس نے فلائٹ کے دوران ایسی چیز کو دیکھا تھا اور انہوں نے ویڈیو بھی بنائی تھی پھر کافی عرصہ تک وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر چلتی رہی ڈسکوری چنیل والے اس پے بات کرتے رہے اور بعد میں امریکن وزارت دفاع نے اسکی تصدیق کی تھی کہ ویڈیو اصلی ہے اور یہ واقعہ ہوا ہے آج تک سائنسی طور پر اسکے بارے میں کچھ کہا کہ کوہی اڑن طشتری ہے بھی یا نہیں لیکن آج تک اس سے بلکل انکار بھی نہیں کیا گیا۔
تحریر: مالک جوہر