Skip to content

سکھ کسانوں کا لال قلعہ دہلی پر قبضہ اپنا خالصتان کا پرچم لہرا دیا

26 جنوری 2021 کا دن ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے۔ جس دن بھارتی کسانوں نے جن میں زیادہ تعداد سکھوں کی ہے انھوں نے لال قلعہ دہلی پر حملہ کر کے انڈیا کے پرچم کو اتارا اور وہاں پر اپنا خالصتان کا پرچم لہرا دیا۔
26 جنوری ہندوستان کا یوم جمہوریہ ہے اور یہاں ہر سال پریڈ ہو تی ہے۔کچھ دن پہلے جب کسانوں نے 26 جنوری کو دہلی میں داخل ہونے کا اعلان کیا تو تو پورے دہلی میں بھاری تعدادمیں پولیس اور فوج تعینات کر دی گئی ہر طرف کرفیو کا سماں تھا حالات کی اس قدر سنگینی کے ذمہ دار نریندر مودی کے وہ قوانین ہیں جو اس نے ستمبر میں کسانوں کے لئے بنائے تھے۔ ان قوانین کے زریعے نریندر مودی نے اپنے بڑے بڑے بزنس ٹائیکون دوستوں کو فائدہ پہنچانے اور کسانوں کا استحصال کرنے کی کو شش کی ۔
آغاز میں کسانوں نے حکومت کو یہ قوانین ختم کرنے کے لئے کہا کیونکہ اس طرح کسانوں کو زراعت میں منافع نہ ہونے کے بربر رہ جائے گا مگر جب حکومت نے انکی بات نہ مانی تو تو انھوں نے دہلی میں جانے والے 5 راستوں پر دھرنا دے دیا یہ دھرنا گزشتہ دو ماہ سے جاری ہےجس میں انکے درجنوں ساتھی بھی ہلاک ہو گئے ہیں مگر انھوں نے پھر بھی ہار نہیں مانی
حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات کے بہت سے دور ہوئے مگر پھر بھی جب کوئی حل نہ نکل سکا تو انھوں نے 26 جنوری کو دہلی کے لال قلعہ میں داخل ہونے کا اعلان کیا
انڈیا کی انٹیلیجینس ایجنسیوں نے حکومت کو بتایا کہ اس اختجاج میں دہشت گردی کا خطرہ ہے مگر سکھ رہنمائو ں کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر آد می کی رجسٹر یشن کر رکھی ہے اور ہمارے پاس ہر ٹریکٹر کا اندراج ہے اسلئے دہشت گردوں کے آنے کا کوئی خطرہ نہیں مگر حکومت نے پھر بھی انکو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کیا۔
کسان جب مختلف راستوں سے دہلی میں داخل ہوئے تو تو پولیس اور فوج نے انکو روکنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں بہت سے لوگ زخمی ہو گئے دہلی دن بھر میدان جنگ بنا رہا
سکھ کسان جب لا ل قلعہ میں داخل ہوئے تو وہاں لہراتا ترنگا اتار کر انھوں نے اپنا خالصتان کا پرچم لہرا دیا۔لال قلعہ دہلی انڈیا میں ہماری پارلیمنٹ کی طرح ایک اہم عمارت سمجھی جاتی ہے جہاں ہر سال انڈیا کا وزیراعظم اپنا ترنگا لہراتا ہے۔
مگر 26 جنوری کو سکھوں نے اپنا خالصتان کا پرچم لہرا دیا اسکے علاوہ اٹلی میں موجود سکھوں نے اٹلی میں بھارتی سفارتخانے پر بھی اپنا خالصتان کا پرچم لہرا دیا جس سے ساری دنیا میں انڈیا کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے
سکھ کسانوں نے نریندر مودی کے بنائے قوانین کو ختم کرنے کے لئے جو تحریک چلائی تھی وہ اب تحریک خالصتان میں تبدیل ہو گئی ہے
آنڈیا میں اس دقت علیحدگی پسندوں کی بہت سی تحریکیں چل رہی ہیں جن میں سکھوں کی خالصتان تحریک بھی شامل ہے مگر یہ تحریک اب اپنے پورے عروج پر ہے اور وہ کسی بھی طور پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں ۔
ہمیشہ کی طرح اس بار بھی انڈیا کی حکومت نے ان سب حالات کا زمہ دار بھارت کو ٹھرا دیا ہے انکا کہنا ہے کسانوں کو اکسانے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔

  • Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *