اعلی تعلیم میں جامعات کا کردار۔۔۔
اسلام و علیکم۔۔ آج میرا آرٹیکل ہمارے ملک پاکستان کی جامعات کے بارے میں ہے۔ پاکستان میں اچھی اور معیاری جامعات کی اشد ضرورت ہے۔ یہ بات اس وقت کی ہے جب پاکستان کاقیام ہوا اس وقت ہمارے ملک میں 2 بڑی یورنیورسٹیاں تھی۔ ایک پنجاب یونیورسٹی اور دوسری ڈھاکہ یونیورسٹی 1947 میں سندھ یونیورسٹی قائم ہوئی۔ 1951 میں کراچی یونیورسٹی قائم ہوئی۔
جامعہ یا یورنیورسٹی رسمی تعلیم کا اعلی ترین ادارہ ہوتا ہے۔ یہاں اعلی تعلیم دی جاتی ہے۔ جس کی بنیاد کالج میں پڑھ جاتی ہے۔
ملک وقوم کی شناخت وہاں کے تعلیمی معیار سے ہوتا ہے۔اس ضمن عمارت بھی اچھی اور مستحکم ہونی چاہیئے۔ جامعات کا مقصد طالب علموں میں تحقیقی صلاحیتں پیدا کرنا ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ طالب علم غور وفکر اور تجسس کو کام میں ہوئےملک وقوم کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ 1997 میں پاکستان میں یونیورسٹیوں کی کل تعداد 35 تھی جس میں دس نجی یورنیورسٹیاں تھی۔ ان تمام جامعات میں مختلف شعبوں میں تعلیم دی جاتی ہے۔ پاکستان میں ایک اوپن یونیورسٹی ہے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلامہ آباد اوپن یونیورسٹیباقی تمام یورنیورسٹیاں عموما الحاق امتحانی اور تدریسی اور تحقیقی کام فراہم انجام دیتی ہیں۔ چند مشہور یورنیورسٹیاں یہ ہیں جیسے 1۔ کراچی یونیورسٹی 2۔ سندھ یونیورسٹی جام شورو 3۔ پشاوریونیورسٹی
4۔ زرعی یونیورسٹی 5۔ بہا الدین یونیورسٹی ملتان 6۔ آغاخان یونیورسٹی
اعلی تعلیم کا اہم ذریعہ یورنیورسٹیاں ہیں۔ اس لیے ان میں خصوصی مہارت کے مضامین جن کیمسٹری، فزکس، ریاضی، زراعت تجارت کے خصوصی مضامین پڑھائے جاتے ہیں۔
یوں بھی ہم کہہ سکتے ہیں کہ کسی بھی ملک کے لیے وہاں کی تعلیم تدریس ثقافت آئینہ دار ہوتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کے ان کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ ان کے میعار تعلیم پر بھی خاص توجہ دے۔ تاکہ پاکستان کے طالب علموں کا روشن مستقبل ہو۔آمین