جیسا کہ آپ جاتے ہیں کہ انڈیا اور چائنہ کی لداخ میں لڑائ چل رہی ہے اور چائنہ نے لداخ میں بہت سارا انڈیا کا علاقہ قبضے میں لے
لیا ہے اور اب انڈیا اور چائنہ کے درمیان تازہ ترین جھڑپیں ہوئ ہیں سقم کے علاقے میں اور ان جھڑپوں میں انڈیا کو ہمیشہ کی طرح
بہت مار پڑی ہے۔ چایئنہ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ جب بھی چائنہ انڈین فوجیوں کی ٹھکائ کرتا ہے تو خاموش ہوجاتا ہے کوئ بیان
جاری نہیں کرتا آپکو یاد ہوگا کچھ عرصہ پہلے چائنہ نے” بیس” انڈین فوجی مار دیئے تھے اور اس وقت بھی چائنہ نے کوئ بیان جاری
نہیں کیا تھا بلکل اسی طرح اب بھی چائنہ نے انڈین فوجیوں کو ٹھکائ کر کے کوئ بیان جاری نہیں کیا۔
یہ خبر انڈیا کی طرف سے جاری ہوئ ہے انڈیا نے یہ خبر اسلیئے پبلش کی ہے کہ ان کو پتہ تھا کہ ایک نہ ایک دن خبر باہر آنی ہے اور
اس وقت انڈیا کیلئیے اور انڈین آرمی کیلیئے بہت برا ہوگا اس لیئے انڈین نیوز ایجنسی نے یہ خبر پبلش کرتے ہوئےکہا ہے کہ چائنہ اور
انڈین آرمی کے درمیان جھڑپیں ہوئ ہیں اور دونوں طرف فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اس خبر کے بعد انڈیا میں بہت شو مچا ہوا ہے اور انڈین
انڈین اپوزیشن کے رہنما راہول گاندھی نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چائنہ مسلسل انڈیا کے علاقوں پر قبضہ کر رہا ہے
اور مودی سرکار سوئ ہوئ ہے۔ دوستوں انڈیا نے اس خبر میں کچھ حقائق چھپائے ہیں لیکن مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق خبر یہ ہے کہ
سقم کےعلاقے میں انڈین فوجیوں کے خلاف جو کچھ ہوا ہے وہ بہت تکلیف دہ ہے اور یہ خون ریز جھڑپیں تھیں۔
انڈیا دونوں طرف فوجیوں کے زخمی ہونے کی خبر دے رہا ہے لیکن چائنہ نے ابھی تک اپنے فوجیوں کے زخمی ہونےکی کوئ خبر نہیں
دی۔ یہ خبریں ابھی تک انڈیا اور مغربی ذرائع ابلاغ دے رہے ہیں دوستوں ان جھڑپوں میں چار انڈیں فوجیوں کے زخمی ہونے کی خود انڈیا
تصدیق کر چکا ہے لیکن آپ کو پتہ ہے کہ انڈین میڈیا سچائ کم اور جھوٹا پرپیگنڈہ زیادہ کرتا ہے ان کےچار فوجی نہیں بلکہ کافی زیادہ فوجی
زخمی ہوئے ہیں اور کچھ انڈین فوجیوں کی ہلاکتیں بھی ہوسکتی ہیں۔ چائنہ مسلسل پیش قدمی کر رہا اور انڈیا سے علاقے آزاد کروا رہا ہے اور
لائن آف ایکچول کنڑول کو تپدیل کر رہا ہے۔ انڈین آرمی اس وقت چائنہ سے مار کھا کھا ر نفسیاتی مریض بن چکی ہے ایک سال میں انڈین آرمی
دوہزار اپنے فوجی خود اپنے ہاتھوں سے مار چکی ہے۔ چائنہ کے صدر شی جنگ پینگ نے اپنی فوج کو تازہ ترین حکم دیا ہے کہ فوج ہر قت جنگ
کیلیئے تیا رہے کسی بھی وقت انڈیا کے ساتھ جنگ ہوسکتی ہے۔
شکریہ۔