اسرائیل نے اتوار کے روز یہ اعلان کیا کہ اس نے متحدہ عرب امارات میں اپنا پہلا سفارت خانہ کھول لیا ہے۔ یہ اعلان دونوں ممالک کے دوران تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کے محض چار مہینے بعد کیا گیا ہے۔اسرائیل کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’اسرائیل کا ابوظہبی میں پہلا سفارت خانہ آج اس کے مشن کے نمائندے ایتن نائیہ کے پہنچنے پر کھول دیا گیا ہے۔
‘‘وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی وفد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر کام کرے گا۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وقتی طور پر عارضی آفسز میں تعینات اسرائیلی سفارت خانہ دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات پر زور دے گا۔اسرائیلی سفارت کاری کے سربراہ گابی اشکنزی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سفارت خانے کا آغاز ہمارے تعلقات کے تمام مواقعوں کو مکمل طور پر اور تیزی سے آگے بڑھانے میں مدد دے گا۔اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایما پر معاہدے کئے ہیں۔اسرائیل کی حکومت نے اتوار کے روز مراکش کے ساتھ تعلقات کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے زراعت، خوراک، سیاحت اور اعلیٰ ٹیکنالوجی سمیت کئی سیکٹرز میں تعاون سے متعلق معاہدے کئے ہیں۔اتوار کے روز متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنے پہلے سفارت خانے کے کھولنے کی منظوری دی ہے۔ متحدہ عرب امارات سے پہلے مصر اور اردن نے 1979 اور 1994 میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدوں کے بعد سفارتی تعلقات بحال کئے تھے۔