غیر معمولی/ فطین بچے۔۔۔۔
اسلام وعلیکم۔۔
آج کا میرا آرٹیکل نفسیات سے تعلق رکھتا ہے۔ آج ہم بات کریں گے کچھ ایسے بچوں کے بارے میں جو اعلی ذہانت کے مالک ہوں ایسے بچوں کوغیرمعمولی
بچے یا فطین بچے کہا جا تا ہے ۔ فطین بچوں میں وہ بچے شامل ہیں جن کا مقیاس ذہانت 130 ہو اس سے زیادہ ہو۔ ہر عمر کے بچوں 2 سے 3 فیصد بچے اعلی ذہانت کے مالک ہوتے ہیں۔ ان بچوں کو اعلی ذہانت کا مالک سمجھ کر ان پر ہی چھوڑ دینا اور یہ باور کر لینا کہ یہ تو خود ذہین ہے اپنی ذہانت سے خود ہی آگے بڑھ جائے گئے تو بالکل غلط ہے۔
بلکہ ہمیں ایسے بچوں کو اور بھی زیادہ وقت دینا چاہیے۔ اور ان کی صلاحیت کو بہتر انداز میں سرہانہ چاہیے۔غیرمعمولی بچوں کی خصوصیات یہ ہے کہ وہ عام بچوں سے ذہانت میں ممتاز ہوتےہیں۔
فطین بچوں کی ذہانت عام بچوں سے بہتر ہوتی ہے۔ ان کا مقیاس ذہانت زیادہ ہوتا ہے۔
فطین بچے جسمانی طور پر صحت مند اور توانا محرک ہوتے ہیں۔
فطین بچے زیادہ سے زیادہ جاننے کے متلاشی ہوتے ہیں جو ہر وقت کسی نہ کسی جستجو اور تحقیق میں لگے رہتے ہیں۔ وہ ایسے سوال کرتے ہیں جن کا جواب والدین اور اساتذہ کے پاس بھی کبھی کبھی نہیں ہوتا اور بعض اوقات والدین اور اساتذہ کو کتابوں کا مطالعہ کرنا پڑھ جاتا ہے یا انٹرنیٹ وغیرہ تک رسائی کرنی پڑھ جاتی ہے۔ ہمارا دماغ ان کے دماغ سے تیز کام کرتا ہے اور ہماری سوچنے کی صلاحیت سے زیادہ ان کی سوچنےکی صلاحیت تیز ہوتی ہے۔ فطین بچے ان کاموں میں زیادہ دلچسپی لیتے ہے۔ جس میں زیادہ ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے ایسا ہر کام جو ان کے سامنے آئے سر کرنے کے لیے آمادہ ہوتے ہیں۔
ایسے بچے کم سوشل ہوتے ہیں کم دوستوں سے ملتے جُلتے ہیں۔ یہ بچے کم گو ہوتے ہیں۔ فطین بچے عام بچوں کے مقابلے میں جلدی بولنا سیکھ جاتے ہیں۔ اور وہ جلدی پڑھنا لکھنا اور گنتی سیکھ جاتے ہیں۔
فطین بچے جذباتی طور پر متوازن ہوتے ہیں۔ اپنے والدین گھر کے تمام افراد اور اساتذہ سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ایسے بچوں کی تعلیم وتربیت خصوصی توجہ دیں کیونکہ یہ بچے ملک و قوم کے لیے ٖفخر کا باعث بنتے ہیں۔ اور اپنے والدین کا نام روشن کرتے ہیں۔ ان کی خصوصی ذہانت ہمارے بہت کام آسکتی ہے اور ایسے بچے ہی انجینیر، ڈاکٹر، سائنسدان
بنتے ہیں۔ آپ بھی اپنے بچوں کا آئی کیو لیول یعنی مقیاس ذہانت چیک کر کہ ان پر خصوصی توجہ دیں۔
Thursday 7th November 2024 5:58 am