منگیتر کو دیکھنے کے مسائل
وتلک حدود اللہ ومن یتحد حدود اللہ فقد ظلمہ نفسہ-ترجمہ! یہ اللہ تعالی کی مقرر کردہ حد ہیں اور جو کوئی اللہ تعالی کی حدود سے تجاوز کرے گا وہ اپنے اوپر خود ظلم کرے گا۔
نکاح سے قبل منگیتر کو دیکھنا جائز ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص عورت سے نکاح کا ارادہ کرے تو اسے چاہئے کہ اگر ممکن ہو تو عورت کو ایک نظر دیکھ لے۔
ہاتھ اور چہرے کے علاوہ منگیتر کے باقی کسی سے کو دیکھنا یاد کھانا منع ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں ایک آدمی میری موجودگی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا کہ اس نے انصار کی ایک عورت سے نکاح کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اسے دیکھا ہے اس نے عرض کیا نہیں! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جا اور اسے دیکھا انصار کی عورتوں میں کچھ نقص ہوتا ہے ۔مسلم
غیر محرم عورت منگیتر سے تنہائی میں ملاقات کرنا گفتگو کرنا یا پاس بیٹھنا منع ہے
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورتوں کے ساتھ تنہائی میں ملاقات کرنے سے باز رہو۔حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ جمع نہیں ہوتا مگر ان کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے۔غیر محرم عورت منگیتر سے ہاتھ ملانا منع ہے۔حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ کی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہاد مبارک کبھی کسی عورت سے نہیں لگا البتہ آپ زبان سے عورت سے بات کرتے جب عورتیں زبان سے اسلام قبول کرتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے جاؤ میں نے تم سے بیعت لے لی۔
جب عورت بناؤ سنگھار کر کے بے پردہ مردوں کے سامنے آتی ہے تو شیطان کے لیے فتنہ پیدا کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورت پوری کی پوری ستر ہے جب وہ نکلتی ہے تو شیطان اسے اچھا حسین و جمیل کر کے دکھاتا ہے۔اللہ تعالی ہم سب کے گناہ معاف فرمائے آمین ثمہ آمین-جزاک اللہ خیرا کثیرا