نابینا، گونگی اور بہری لڑکی نے تین ایم اے کرلیے
عبدالقیوم فہمید
سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی ایک بہادر اور باہمت لڑکی نے اپنی جسمانی معذوری کو شکست دیتے ہوئے ایک یا دو نہیں بلکہ تین مختلف مضامین میں امریکی یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگریاں حاصل ک ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 32 سالہ یاسمین درار اکرام جو پیدائشی نابینا، گونگی اور بہری ہے مگر اس نے بچپن ہی سے تعلیمی میدان بہترین کارکردگی کامظاہرہ کیا۔
ایک عربی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں یاسمین اکرام نے اشاروں کے ذریعے بتایا کہ اگرچہ وہ سماعت، بصارت اور گویائی کی نعمتوں سے محروم ہے مگر اس کا دماغ سلامت ہے۔ قدرت نے اس کےداماغ میں ایسی بے پناہ صلاحیتں دے رکھی ہیں جن کی مدد سے وہ اپنے تعلیمی کیریئر کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ میرے لیے اعلیٰ تعلیم کاحصول مشکل تھا مگر مجھے امریکا کی جارجیا یونیورسٹی میں اسکالرشپ میں داخلہ مل گیا۔ میرے والدین نے مجھے سات سمندر پار تعلیم کے حصول کے لیے بھیجنے کی اجازت دی۔ امریکا میں مجھے ایک خصوصی افراد کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے مدد فراہم کی۔ اس کی طرف سے رہائش اور دیگر بنیادی ضروریات فراہم کی گئیں۔ یاسمین اکرام نے بتایا کہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتی ہے کہ بینائی، گویائی اور سماعت سے محروم ہونے کے باوجود اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے تحصیل علم کے راستے کھول دیے۔ وہ یہ محسوس نہیں کرتی کہ وہ سماعت، بصارت یا گویائی سے محروم ہے۔ یاسمین اکرام نے امریکی یونیورسٹی سے معاشیات، بزنس ایڈمنسٹریشن اور علم نفسیات میں ماسٹر کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔
یاسمین اکرام کا انٹرویو کافی طویل ہے جس میں اس نے اپنے ساتھ پیش آنے والے بعض حیران کن واقعات بھی بیان کیے۔ اس نے بتایا کہ ایک روز خواب میں اس نے دیکھا کہ ایک سفید کپڑوں میں ملبوس شخص اس کا ہاتھ پکڑ کر ایک لمبا سفر کررہا ہے اور وہ اس کےساتھ طویل سفر کرتی ہے۔ اس سفر کےدوران وہ سمندروں سے گذرتی ہے اور عجیب وغریب مخلوقات کو دیکھتی ہے۔ اس خواب کے کچھ عرصے بعد اس کا امریکا میں تعلیم کے حصول کے لیے اسکالرشپ لگ گیا۔ سعودی حکومت نے بھی اس کی بھرپور مدد کی اور اس کی ہرقدم پر حوصلہ افزائی کی ہے۔
یاسمین اکرام کا ولولہ ہرنوجوان کے لیے سبق آموز ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ میں نے یہ سیکھا کہ اگر کوئی شخص کچھ کرنے اور کرگذرنے کی ٹھان لے تو دنیا کی کوئی طاقت حتیٰ کہ اس کے جسمانی محرومیاں بھی اسے اس کی منزل سے محروم نہیں کرسکتیں۔
Thursday 7th November 2024 12:55 pm