کسی بھی ملک کے جوان اس ملک و قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ وہ قوم کا مقدر بدل کر رکھ دیتے ہیں اور ملک و قوم کی ترقی انہی سے منسوب ہوتی ہے۔ آزادی وطن میں جس قدر قربانیاں مسلمانوں نے دی اس کی مثال کہیں اور نہیں ملتی۔ علامہ اقبال کی شعری میں ان جوانوں کا ذکر ملتا ہے اور ان کی شعری براہ راست نوجوانوں کے نام بھی ہے۔ ان کی شعری میں خودی کا بڑا ذکر ملتا ہے۔ خودی ایک طاقت کا نام ہے جو نام اندر پوشیدہ ہے۔ علامہ اقبال نے فرمایا ہے کہ افراد کے ہاتھوں میں کسی ملک و قوم کی تقدیر ہوتی ہے۔ جو بھی عظیم لوگ اس دنیا میں آئے اور لوگ آج ان کے نام سے بھی واقف ہیں سب نے محنت کو اپنا شعار بنایا۔ بانی پاکستان نے محنت سے دنیا کا نقشہ بدل کر رکھ دیا۔ انہوں نے علامہ اقبال کے اس خواب کو عملی شکل دی اور پاکستان دنیا کے نقشے پر ابھرا۔
اس کے علاوہ قیام پاکستان سے اب تک جو بھی عظیم لوگ گزرے ہیں ان سب نے کوئی کوئی کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ کئی جوانوں نے ملک و قوم کی خدمت کی اور کئی نے اس ملک کی خاطر اپنی جان کا نظرانہ بھی پیش کیا۔ انہی قربانیوں کی وجہ سے یہ ملک اب تک سلامت ہے اور اللہ پاک کے کرم سے آگے بھی سلامت رہے گا۔ مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ سب کو متحد ہوکر ملک و قوم کی خدمت کرنی ہوگی۔ ملک میں ایسی بے شمار مثالیں ملتی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کو لوگوں کے لیے وقف کر دیا۔ میری نظر میں عبدالستار ایدھی کا نام سب سے اوپر ہے۔ انہوں نے قوم کے لیے بہت کچھ کیا اور ان کے جانے کے بعد ان کا مشن جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا۔ ان کے علاوہ اور بھی بہت نیک دل لوگ موجود ہیں جو اس ملک کے غریب غربا کی مدد کر رہے ہیں۔
مگر افسوس اس معاشرے پر کہ جہاں لوگوں کو صاف پانی تک میسر نہیں۔ اس کے علاوہ بدامنی، جھوٹ،فراڈ وغیرہ اس معاشرے میں عام ہے۔ حالات یہ ہیں کہ بازاروں میں مردہ جانوروں کا گوشت لوگوں کو کھلایا جا رہا ہے۔ ناپ تول میں کمی، بد دیانتی، رشوت ستانی،چوری، ملاوٹ بھی انہی برائیوں میں سے ہیں جو اس معاشرے میں عام ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان برائیوں سے کیسے نمٹا جائے اور ان کو کیسے ختم کیا جائے۔ اس کے لیے سب سے پہلے لوگوں کو متحد ہونا پڑے گا۔ خود کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ جب خود کو بدل لیں تو ملک بھی ان حالات سے بدل جائے گا۔ اللہ پاک نے اس ملک کو بے شمار انعامات سے نوازا ہے۔ بس ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ معاشرے پاک صاف ہو۔ ایک فرد ہی قوم کا مستقبل بن سکتا ہے۔ ہمیں وہ فرد بننا ہوگا۔