Uاسلام علیکم دوستو!
آپ نے حالیہ دنوں میں ایک خبر سنی ہوگی جس خبر کو بہت زیادہ شہرت حاصل ہوئی ہوا کچھ یوں کہ ایک عورت جس کا تعلق لاھور سے ہے اس حمیزہ مختار نامی خاتون نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے حالیہ کپتان اور دنیا کے بہترین بلے باز مانے جانے والے کھلاڑی بابر اعظم پر ایک میڈیا کانفرنس میں الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ان الزامات میں جنسی طور پر ہراساں کرنا،شادی سے پہلے حاملہ کرنا،نکاح کے بغیر اپنے ساتھ مختلف گھروں میں رکھنا،لڑکی کی مرضی کے بغیر اسقاط حمل کروانا اور اس طرح کے بےشمار شرمناک الزام شامل تھے۔اس سکینڈل نے میڈیا میں بڑی شہرت حاصل کی اور عدالت میں کیس دائر کڑدیا۔
اس کیس کی سماعت کے دوران بابر اعظم نیوزی لینڈ کے دورے پر تھے۔بابراعظم نے اس معاملے پر کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا البتہ ان کے گھر والوں نے اس معاملے پر عدالت اور تفتیشی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا مگر چند ہی پیشیوں کے بعد اس کیس نے ایک نیا موڑ لیا۔
حمیزہ مختار نامی خاتون نے اس کیس میں چند پیشی بھگتنے کے بعد آخر کار سچ اگل ہی دیا اور سارے الزامات واپس لیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی قریبی دوستوں نے شہرت کی لالچ کے لیے یہ سارا کرنے پر مجبور کیااور ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بابر اعظم کو تنگ کرنے کے لیے یہ سارا کھیل رچا۔۔
عدالت نے اس معاملے میں بابر اعظم کو بے گناہ قرار دیا اور اس طرح بابر اعظم کے چاہنے والوں کی دلوں میں اور مظبوط جگہ بن گئی ہے۔۔
اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جھوٹ چاہے جتنا بھی مظبوط ہو ہمیشہ سچ کے آگے بالآخر ھار ہی جاتا ہے۔۔۔