Skip to content

اسمارٹ واچ

اسمارٹ واچ کے فوائد

زیادہ تر واچز صحت و تندرستی کے مختلف فیچرز رکھتی ہیں۔ جن میں
دوڑنے کی رفتار کو ماپنا
طے شدہ فاصلہ ماپنا
حرکتِ قلب کو جانچنا
نیند کو ماپنا
وغیرہ شامل ہیں۔ جن کو استیمال کر کے انسان اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے بہتربنا سکتا ہے۔ جبکہ کچھ اسمارٹ واچز اسقدر جدید ہیں کہ وہ مندرجہ بالا کاموں کے ساتھ ساتھ ایک موبائلفون کا سا کام بھی کرتی ہیں جیسا کہ
فون کال کرنا
میسجز کرنا
اپنی مختلف تقریبات کی پلاننگ کرنا
وغیرہ۔ یہاں تک کہ جو کام ایک کمپیوٹر کرتاہے ایک اچھی اسمارٹ واچ تقریباً وہ سب کام با آسانی کر لیتی ہے۔

اسمارٹ واچ کے نقصانات

دنیا میں ہر چیز کے جتنے مرضی فوائد ہوں ۔ ایسا ہو نہیں سکتا کہ اسکے نقصانات نہ ہوں۔ اسی طرح بے پناہ فوائد کی حامل چھوٹی سی اسمارٹ واچ کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہے کہ اچھی سے اچھی اسمارٹ واچ بھی مکمل چارج ہونے کے بعد محض 1 سے 2 دن چلتی ہے۔ جہاں چارجنگ ختم وہاں سب رک گیا۔

مرد و خواتین میں اسمارٹ واچ کےاستعمال کا رجحان

ا واچ کے استعمال کی اس دوڑ میں جہاں مردہیں وہیں خواتین بھی مردوں سے پیچھے نہیں۔ فرق بس اتنا ہے کہ خواتین اسمارٹ واچ کو ایک ہیلتھ میٹر کے طور پر زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ کبھی وہ آپ کو کسی پارک میں اس کو پہن کے دوڑتے ہوئے نظر آئیں گی تو کبھیاپنی حرکتِ قلب کا موازنہ کرتے ہوئے۔ جبکہ مرد حضرات عمومی طور پر اسے فون کالز یا پھر مختلف قسم کے ایپ استعمال کرنے کے لئے استعمال کرتے دکھیں گے۔

اسمارٹ واچ کے فوائد

زیادہ تر واچز صحت و تندرستی کے مختلف فیچرز رکھتی ہیں۔ جن میں
دوڑنے کی رفتار کو ماپنا
طے شدہ فاصلہ ماپنا
حرکتِ قلب کو جانچنا
نیند کو ماپنا
وغیرہ شامل ہیں۔ جن کو استیمال کر کے انسان اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے بہتربنا سکتا ہے۔ جبکہ کچھ اسمارٹ واچز اسقدر جدید ہیں کہ وہ مندرجہ بالا کاموں کے ساتھ ساتھ ایک موبائلفون کا سا کام بھی کرتی ہیں جیسا کہ
فون کال کرنا
میسجز کرنا
اپنی مختلف تقریبات کی پلاننگ کرنا
وغیرہ۔ یہاں تک کہ جو کام ایک کمپیوٹر کرتاہے ایک اچھی اسمارٹ واچ تقریباً وہ سب کام با آسانی کر لیتی ہے۔

اسمارٹ واچ کے نقصانات

دنیا میں ہر چیز کے جتنے مرضی فوائد ہوں ۔ ایسا ہو نہیں سکتا کہ اسکے نقصانات نہ ہوں۔ اسی طرح بے پناہ فوائد کی حامل چھوٹی سی اسمارٹ واچ کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہے کہ اچھی سے اچھی اسمارٹ واچ بھی مکمل چارج ہونے کے بعد محض 1 سے 2 دن چلتی ہے۔ جہاں چارجنگ ختم وہاں سب رک گیا۔

اسمارٹ واچ کہاں سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہے؟

آج کے اس افرا تفری کے دور میں ہر کوئی آسانی اور جلدی کی تلاش میں ہے۔ انسان چاہتا ہے کہ ہر سہولت کسی کوزے میں سمٹ کر اس کے پاس آ جائے۔یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں اسمارٹ واچ کے استعمال کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ واچ استعمال کرنے والے ممالک بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
امریکہ
اسپین
ترکی
سینگا پور
سوئٹزرلینڈ

یہ تو وہ ممالک ہیں جوکئی سال سے اسمارٹ واچ کا استعمال کر رہے ہیں ۔ اسی طرح چند ممالک ایسے بھی ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔ وہ ممالک جن میں اس ٹیکنالوجی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہاہے وہ بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
جورڈن
ساؤتھ افریقہ
کویت
انڈو نیشیا
مصر

مرد و خواتین میں اسمارٹ واچ کےاستعمال کا رجحان

ا واچ کے استعمال کی اس دوڑ میں جہاں مردہیں وہیں خواتین بھی مردوں سے پیچھے نہیں۔ فرق بس اتنا ہے کہ خواتین اسمارٹ واچ کو ایک ہیلتھ میٹر کے طور پر زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ کبھی وہ آپ کو کسی پارک میں اس کو پہن کے دوڑتے ہوئے نظر آئیں گی تو کبھیاپنی حرکتِ قلب کا موازنہ کرتے ہوئے۔ جبکہ مرد حضرات عمومی طور پر اسے فون کالز یا پھر مختلف قسم کے ایپ استعمال کرنے کے لئے استعمال کرتے دکھیں گے۔

اسمارٹ واچ کے فوائد

زیادہ تر واچز صحت و تندرستی کے مختلف فیچرز رکھتی ہیں۔ جن میں
دوڑنے کی رفتار کو ماپنا
طے شدہ فاصلہ ماپنا
حرکتِ قلب کو جانچنا
نیند کو ماپنا
وغیرہ شامل ہیں۔ جن کو استیمال کر کے انسان اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے بہتربنا سکتا ہے۔ جبکہ کچھ اسمارٹ واچز اسقدر جدید ہیں کہ وہ مندرجہ بالا کاموں کے ساتھ ساتھ ایک موبائلفون کا سا کام بھی کرتی ہیں جیسا کہ
فون کال کرنا
میسجز کرنا
اپنی مختلف تقریبات کی پلاننگ کرنا
وغیرہ۔ یہاں تک کہ جو کام ایک کمپیوٹر کرتاہے ایک اچھی اسمارٹ واچ تقریباً وہ سب کام با آسانی کر لیتی ہے۔

اسمارٹ واچ کے نقصانات

دنیا میں ہر چیز کے جتنے مرضی فوائد ہوں ۔ ایسا ہو نہیں سکتا کہ اسکے نقصانات نہ ہوں۔ اسی طرح بے پناہ فوائد کی حامل چھوٹی سی اسمارٹ واچ کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہے کہ اچھی سے اچھی اسمارٹ واچ بھی مکمل چارج ہونے کے بعد محض 1 سے 2 دن چلتی ہے۔ جہاں چارجنگ ختم وہاں سب رک گیا۔

اسمارٹ واچ بنانےوالی کمپنیاں

موجودہ دور میں بہت سی کمپنیز واچز بنا رہی ہیں۔ مگر بہترین 10 کمپنیز جن کا ثانی کوئی ہیں وہ یہ ہیں۔
ایپل
سام سنگ گروپ
لی نا وو گروپ
گارمِن
فٹ بِٹ
ایل جی الیکٹرانکس
ہواوے
فاسل گروپ
پولر الیکٹرو
آسووس ٹیک کمپیوٹر

اسمارٹ واچ کہاں سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہے؟

آج کے اس افرا تفری کے دور میں ہر کوئی آسانی اور جلدی کی تلاش میں ہے۔ انسان چاہتا ہے کہ ہر سہولت کسی کوزے میں سمٹ کر اس کے پاس آ جائے۔یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں اسمارٹ واچ کے استعمال کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ واچ استعمال کرنے والے ممالک بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
امریکہ
اسپین
ترکی
سینگا پور
سوئٹزرلینڈ

یہ تو وہ ممالک ہیں جوکئی سال سے اسمارٹ واچ کا استعمال کر رہے ہیں ۔ اسی طرح چند ممالک ایسے بھی ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔ وہ ممالک جن میں اس ٹیکنالوجی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہاہے وہ بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
جورڈن
ساؤتھ افریقہ
کویت
انڈو نیشیا
مصر

مرد و خواتین میں اسمارٹ واچ کےاستعمال کا رجحان

ا واچ کے استعمال کی اس دوڑ میں جہاں مردہیں وہیں خواتین بھی مردوں سے پیچھے نہیں۔ فرق بس اتنا ہے کہ خواتین اسمارٹ واچ کو ایک ہیلتھ میٹر کے طور پر زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ کبھی وہ آپ کو کسی پارک میں اس کو پہن کے دوڑتے ہوئے نظر آئیں گی تو کبھیاپنی حرکتِ قلب کا موازنہ کرتے ہوئے۔ جبکہ مرد حضرات عمومی طور پر اسے فون کالز یا پھر مختلف قسم کے ایپ استعمال کرنے کے لئے استعمال کرتے دکھیں گے۔

اسمارٹ واچ کے فوائد

زیادہ تر واچز صحت و تندرستی کے مختلف فیچرز رکھتی ہیں۔ جن میں
دوڑنے کی رفتار کو ماپنا
طے شدہ فاصلہ ماپنا
حرکتِ قلب کو جانچنا
نیند کو ماپنا
وغیرہ شامل ہیں۔ جن کو استیمال کر کے انسان اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے بہتربنا سکتا ہے۔ جبکہ کچھ اسمارٹ واچز اسقدر جدید ہیں کہ وہ مندرجہ بالا کاموں کے ساتھ ساتھ ایک موبائلفون کا سا کام بھی کرتی ہیں جیسا کہ
فون کال کرنا
میسجز کرنا
اپنی مختلف تقریبات کی پلاننگ کرنا
وغیرہ۔ یہاں تک کہ جو کام ایک کمپیوٹر کرتاہے ایک اچھی اسمارٹ واچ تقریباً وہ سب کام با آسانی کر لیتی ہے۔

اسمارٹ واچ کے نقصانات

دنیا میں ہر چیز کے جتنے مرضی فوائد ہوں ۔ ایسا ہو نہیں سکتا کہ اسکے نقصانات نہ ہوں۔ اسی طرح بے پناہ فوائد کی حامل چھوٹی سی اسمارٹ واچ کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہے کہ اچھی سے اچھی اسمارٹ واچ بھی مکمل چارج ہونے کے بعد محض 1 سے 2 دن چلتی ہے۔ جہاں چارجنگ ختم وہاں سب رک گیا۔

اسمارٹ واچ کیسے کام کر تی ہے؟

اسمارٹ واچ کو استعمال کرنے کے لئے آپ کے پاس ایک فون ہونا ضروری ہے۔ اپنی اسمارٹ واچ کو چارج کریں اور اپنے اسمارٹ فون کے بلیو ٹوتھ کے ذریعے اسمارٹ واچ کو اپنے اسمارٹ فون سے منسلک کریں اور اس کے بعد آپ اسے با آسانی استعمال کر سکتےہیں۔ اب آپ اسے ورزش کے لئے استعمال کریں یا پھر فون کالز اور میسیجز کے لئے ۔ اس کا استعمال نہایت سادہ اور آسان ہے۔ اس کااستعمال کرناایک اسمارٹ فون استعمال کرنے کی طرح ہی ہے۔ فرق اتنا ہے کہ فون ااپ کو ہاتھ میں پکڑنا ہوتا ہے جبکہ اسمارٹواچ آپ اپنی کلائی پر کسی عام گھڑی کی طرح باند ھتے ہیں ۔

اسمارٹ واچ بنانےوالی کمپنیاں

موجودہ دور میں بہت سی کمپنیز واچز بنا رہی ہیں۔ مگر بہترین 10 کمپنیز جن کا ثانی کوئی ہیں وہ یہ ہیں۔
ایپل
سام سنگ گروپ
لی نا وو گروپ
گارمِن
فٹ بِٹ
ایل جی الیکٹرانکس
ہواوے
فاسل گروپ
پولر الیکٹرو
آسووس ٹیک کمپیوٹر

اسمارٹ واچ کہاں سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہے؟

آج کے اس افرا تفری کے دور میں ہر کوئی آسانی اور جلدی کی تلاش میں ہے۔ انسان چاہتا ہے کہ ہر سہولت کسی کوزے میں سمٹ کر اس کے پاس آ جائے۔یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں اسمارٹ واچ کے استعمال کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ واچ استعمال کرنے والے ممالک بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
امریکہ
اسپین
ترکی
سینگا پور
سوئٹزرلینڈ

یہ تو وہ ممالک ہیں جوکئی سال سے اسمارٹ واچ کا استعمال کر رہے ہیں ۔ اسی طرح چند ممالک ایسے بھی ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔ وہ ممالک جن میں اس ٹیکنالوجی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہاہے وہ بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
جورڈن
ساؤتھ افریقہ
کویت
انڈو نیشیا
مصر

مرد و خواتین میں اسمارٹ واچ کےاستعمال کا رجحان

ا واچ کے استعمال کی اس دوڑ میں جہاں مردہیں وہیں خواتین بھی مردوں سے پیچھے نہیں۔ فرق بس اتنا ہے کہ خواتین اسمارٹ واچ کو ایک ہیلتھ میٹر کے طور پر زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ کبھی وہ آپ کو کسی پارک میں اس کو پہن کے دوڑتے ہوئے نظر آئیں گی تو کبھیاپنی حرکتِ قلب کا موازنہ کرتے ہوئے۔ جبکہ مرد حضرات عمومی طور پر اسے فون کالز یا پھر مختلف قسم کے ایپ استعمال کرنے کے لئے استعمال کرتے دکھیں گے۔

اسمارٹ واچ کے فوائد

زیادہ تر واچز صحت و تندرستی کے مختلف فیچرز رکھتی ہیں۔ جن میں
دوڑنے کی رفتار کو ماپنا
طے شدہ فاصلہ ماپنا
حرکتِ قلب کو جانچنا
نیند کو ماپنا
وغیرہ شامل ہیں۔ جن کو استیمال کر کے انسان اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے بہتربنا سکتا ہے۔ جبکہ کچھ اسمارٹ واچز اسقدر جدید ہیں کہ وہ مندرجہ بالا کاموں کے ساتھ ساتھ ایک موبائلفون کا سا کام بھی کرتی ہیں جیسا کہ
فون کال کرنا
میسجز کرنا
اپنی مختلف تقریبات کی پلاننگ کرنا
وغیرہ۔ یہاں تک کہ جو کام ایک کمپیوٹر کرتاہے ایک اچھی اسمارٹ واچ تقریباً وہ سب کام با آسانی کر لیتی ہے۔

اسمارٹ واچ کے نقصانات

دنیا میں ہر چیز کے جتنے مرضی فوائد ہوں ۔ ایسا ہو نہیں سکتا کہ اسکے نقصانات نہ ہوں۔ اسی طرح بے پناہ فوائد کی حامل چھوٹی سی اسمارٹ واچ کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہے کہ اچھی سے اچھی اسمارٹ واچ بھی مکمل چارج ہونے کے بعد محض 1 سے 2 دن چلتی ہے۔ جہاں چارجنگ ختم وہاں سب رک گیا۔

اسمارٹ واچ

اسمارٹ واچ.ایک زمانہ تھا جب لوگ ٹیلیویژن کو دیکھ کر حیران ہوا کرتے تھے ۔ پھر وقت گزرا اور ٹیلی ویژ ن سےبھی آگے کی ایک عجوبہ چیز منظرِ عام پر آئی جسے کمپیوٹر کہا گیا۔ یہ تو ایسی ایجاد تھی کہ اس نےسب سائنس دانوں کو ایک عجب دوڑ میں ڈال دیا۔ اور وہ دوڑ تھی کمپیوٹرآئزڈ چیزوں کی دوڑ۔ سائنسدان ہر چیز کو کچھ بھی کر کے کمپیوٹرآئزڈ بنانا چاہتے تھے، اور بلا شبہ وہ اس میں بہت حد تک کامیاب بھی ہوئے۔ اور 1998 میں کینیڈا کے ایک موجد “سٹیو مین” نے “سیکو ٹی وی“سے متاثر ہو کر دنیا کی پہلی اسمارٹ واچ ایجاد کی۔ اس کو 7 فروری 2000 کو منعقد ہونے والے “آئی ای ای ای آئی ایس ایس سی سی2000” میں “لینکس رسٹ واچ“کے نام سے متعارف کروایا۔

“سٹیو مین”کی اس ایجاد کی بنا پر اسے “فادر آف وئیر ایبل کمپیوٹنگ” سے خطاب سے نوازا گیا۔

اسمارٹ واچ کیا ہے؟

اسمارٹ واچ ایک ننھا سا کمپیوٹر ہے جو ایک نارمل گھڑی کی طرح آپ کی کلائی پہ پہنا جاتا ہے۔ یہ ایک ٹچ اسکرین موبائل کی طرح کام کرتا ہے۔ دیکھنے میں نہایت سادہ سا یہ آلہ بلاشبہ سائنسی دنیا کی ایک نہایت عجوبہ ایجاد ہے۔ اس کی مدد سے ہم ہیلتھ سے جڑی ورزشیں کر سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف ایک گھڑی ہے بلکہ ہاتھ پہ بندھا ایک چھوٹا سا موبائل ہے جس سے آپ نا صرف کالز اور میسیجز کر سکتے ہیں بلکہ اس میں مختلف اقسام کے ایپ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

اسمارٹ واچ کیسے کام کر تی ہے؟

اسمارٹ واچ کو استعمال کرنے کے لئے آپ کے پاس ایک فون ہونا ضروری ہے۔ اپنی اسمارٹ واچ کو چارج کریں اور اپنے اسمارٹ فون کے بلیو ٹوتھ کے ذریعے اسمارٹ واچ کو اپنے اسمارٹ فون سے منسلک کریں اور اس کے بعد آپ اسے با آسانی استعمال کر سکتےہیں۔ اب آپ اسے ورزش کے لئے استعمال کریں یا پھر فون کالز اور میسیجز کے لئے ۔ اس کا استعمال نہایت سادہ اور آسان ہے۔ اس کااستعمال کرناایک اسمارٹ فون استعمال کرنے کی طرح ہی ہے۔ فرق اتنا ہے کہ فون ااپ کو ہاتھ میں پکڑنا ہوتا ہے جبکہ اسمارٹواچ آپ اپنی کلائی پر کسی عام گھڑی کی طرح باند ھتے ہیں ۔

اسمارٹ واچ بنانےوالی کمپنیاں

موجودہ دور میں بہت سی کمپنیز واچز بنا رہی ہیں۔ مگر بہترین 10 کمپنیز جن کا ثانی کوئی ہیں وہ یہ ہیں۔
ایپل
سام سنگ گروپ
لی نا وو گروپ
گارمِن
فٹ بِٹ
ایل جی الیکٹرانکس
ہواوے
فاسل گروپ
پولر الیکٹرو
آسووس ٹیک کمپیوٹر

اسمارٹ واچ کہاں سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہے؟

آج کے اس افرا تفری کے دور میں ہر کوئی آسانی اور جلدی کی تلاش میں ہے۔ انسان چاہتا ہے کہ ہر سہولت کسی کوزے میں سمٹ کر اس کے پاس آ جائے۔یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں اسمارٹ واچ کے استعمال کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ واچ استعمال کرنے والے ممالک بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
امریکہ
اسپین
ترکی
سینگا پور
سوئٹزرلینڈ

یہ تو وہ ممالک ہیں جوکئی سال سے اسمارٹ واچ کا استعمال کر رہے ہیں ۔ اسی طرح چند ممالک ایسے بھی ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔ وہ ممالک جن میں اس ٹیکنالوجی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہاہے وہ بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔
جورڈن
ساؤتھ افریقہ
کویت
انڈو نیشیا
مصر

مرد و خواتین میں اسمارٹ واچ کےاستعمال کا رجحان

ا واچ کے استعمال کی اس دوڑ میں جہاں مردہیں وہیں خواتین بھی مردوں سے پیچھے نہیں۔ فرق بس اتنا ہے کہ خواتین اسمارٹ واچ کو ایک ہیلتھ میٹر کے طور پر زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ کبھی وہ آپ کو کسی پارک میں اس کو پہن کے دوڑتے ہوئے نظر آئیں گی تو کبھیاپنی حرکتِ قلب کا موازنہ کرتے ہوئے۔ جبکہ مرد حضرات عمومی طور پر اسے فون کالز یا پھر مختلف قسم کے ایپ استعمال کرنے کے لئے استعمال کرتے دکھیں گے۔

اسمارٹ واچ کے فوائد

زیادہ تر واچز صحت و تندرستی کے مختلف فیچرز رکھتی ہیں۔ جن میں
دوڑنے کی رفتار کو ماپنا
طے شدہ فاصلہ ماپنا
حرکتِ قلب کو جانچنا
نیند کو ماپنا
وغیرہ شامل ہیں۔ جن کو استیمال کر کے انسان اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے بہتربنا سکتا ہے۔ جبکہ کچھ اسمارٹ واچز اسقدر جدید ہیں کہ وہ مندرجہ بالا کاموں کے ساتھ ساتھ ایک موبائلفون کا سا کام بھی کرتی ہیں جیسا کہ
فون کال کرنا
میسجز کرنا
اپنی مختلف تقریبات کی پلاننگ کرنا
وغیرہ۔ یہاں تک کہ جو کام ایک کمپیوٹر کرتاہے ایک اچھی اسمارٹ واچ تقریباً وہ سب کام با آسانی کر لیتی ہے۔

اسمارٹ واچ کے نقصانات

دنیا میں ہر چیز کے جتنے مرضی فوائد ہوں ۔ ایسا ہو نہیں سکتا کہ اسکے نقصانات نہ ہوں۔ اسی طرح بے پناہ فوائد کی حامل چھوٹی سی اسمارٹ واچ کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہے کہ اچھی سے اچھی اسمارٹ واچ بھی مکمل چارج ہونے کے بعد محض 1 سے 2 دن چلتی ہے۔ جہاں چارجنگ ختم وہاں سب رک گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *