کرکٹ دنیا میں فٹبال کے بعد دیکھے جانیوالا دوسرا بڑا کھیل ہے۔خاص کر 90 کی دہائی کے بعد اس کا عروج انتہا تک پہنچ چکا ہے بچوں سے لے کر بڑوں تک جو مقبولیت اس کھیل نے حاصل کی ہے اور اس کے مدمقابل کوئی کھیل نہیں ہے۔ویسے تو آئے روز دنیا کے ہر کھیل میں نئے ریکارڈز بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں کیونکہ دراصل ریکارڈز بنتے ہی ٹوٹنے کے لیے ہیں۔
لیکن ہم بات کرتے ہیں کرکٹ کی۔کرکٹ میں کچھ ایسے ریکارڈز بھی ہیں جن کا ٹوٹنا ممکن ہی نہیں نا ممکن ہے(جیسے شاہ رخ خان نے کیا خوب کہا ہے ڈان کو پکڑنا ممکن ہی نہیں نا ممکن ہے)۔ جن میں سے ایک ریکارڈ انڈین لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کی 100 سنچریوں کا ریکارڈ ہے جس کا ٹوٹنا بہت ہی مشکل لگتا ہے لیکن شاید آپ یہ بھی جانتے ہونگے اس ریکارڈ کو توڑنے کا دم صرف انڈین سٹار ویرات کوہلی اور پاکستانی سپر ڈپر سٹار بابر اعظم کے پاس ہے۔اب بات کرتے ہیں پاکستان کے اس ریکارڈ کی جس کا ٹوٹنا ایک خواب سے کم نہیں تھا لیکن وہ ریکارڈ پھر بھی ٹوٹ گیا۔جی ہاں یہ ریکارڈ پاکستان کے مایہ ناز ٹیسٹ کرکٹرسر شان مسعود لارا نےحال ہی میں بنایا تھا۔جب یہ ریکارڈ بنا تو بڑے بڑے کرکٹرز کے رونگٹے کھڑے ہو گئے کہ یہ ریکارڈ رہتی دنیا تک نہیں ٹوٹ سکتا۔کیونکہ اس ریکارڈ کا ٹوٹنا ایک معجزے سے کم نہیں تھا اسی لیے اس ریکارڈ کے بنتے ہی پوری پاکستانی قوم نے سر شان لارا کو ساڑھے اکیس توپوں کی سلامی پیش کی۔۔۔
لیکن سر شان لارا کے اس ریکارڈ کوسری لنکن کے ایک چمکتے ستارے کوشل مینڈس نے توڑ ڈالا۔سر شان لارا نے یہ ریکارڈ 2020-2021 کی سیریز میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے بنایا تھا۔۔۔سر شان لارا کا یہ ریکارڈ مسلسل تین اننگز میں صفر پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ تھا جو حال ہی میں سری لنکن پلئیر کوشل مینڈس نے انگلینڈ کے خلاف مسلسل 4 بار صفر پر آؤٹ ہو کر توڑ دیا ہے۔۔۔