جکارتہ (رائٹرز) انڈونیشیا کے مغربی سلویسی صوبے میں جمعہ کے روز آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ تباہی تخفیف کرنے والی ایجنسی (بی این پی بی) نے اتوار کے روز بتایا ، جنوب مشرقی ایشین ملک میں آنے والی تباہیوں کے سلسلے میں تازہ ترین۔
بی این پی بی نے بتایا کہ 620 شدت کے زلزلے کے بعد 820 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے اور تقریبا 15،000 گھر چھوڑ کر چلے گئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ کچھ نے پہاڑوں میں پناہ مانگ لی ، جبکہ دیگر بے گھر انخلا کے مراکز میں گئے۔
انڈونیشیا کی موسمیات ، موسمیاتیات اور جیو فزیکل ایجنسی (بی ایم کے جی) کے سربراہ ، ڈویکوریٹا کرنااوتی نے کہا ہے کہ خطے میں ایک اور زلزلے کے نتیجے میں ممکنہ طور پر سونامی آنے کا امکان پیدا ہوسکتا ہے۔
نام نہاد پیسفک رنگ آف فائر کو مضبوطی سے برداشت کرتے ہوئے ، انڈونیشیا باقاعدگی سے زلزلوں کا شکار ہے۔ 2018 میں ، 6.3 شدت کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں ہزروں افراد ہلاک ہوگئے۔
نئے سال کے صرف دو ہفتوں کے بعد ، دنیا کا چوتھا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ایک بار پھر متعدد آفات کا مقابلہ کر رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ رواں ماہ شمالی سلویسی اور جنوبی کلیمانتان صوبے میں آنے والے سیلاب میں کم از کم پانچ ہلاک ہوئے ہیں ، جبکہ مغربی جاوا صوبے میں لینڈ سلائیڈنگ میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
آج کل اگر ہم غور کریں تو پاکستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں آج رات کو ٹھیک 01:08 منٹ میں خیبر پختون خواہ کے ھزارہ ریجن میں شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ۔۔ زلزلے کے ممکنہ وجوہات ہمارے اپنے گناہ ہیں آج کل ہماری زندگی سے جڑی ہر چیز سنت کیخلاف ہے۔
اس لیے اللہ پاک یاد دہانی کیلے کبھی کبھی ہمیں خواب خرگوش سے بیدار کر رہا ہے کہ اے ابن آدم تجھے کیا ہوا ؟ آیا میں نے تجھے دنیا میں اس لیے بھیجا تھا کہ عیش و عشرت میں مگن رہیں ناکہ عبادت کیلے ۔ آج مسلمان دنیا میں مظلوم ہیں اس کی واحد وجہ یہی ہو سکتی ہے کی ہم نے اللہ کی رسی یعنی (قرآن پاک) کو عمل کرنے کے بجھاے صرف رسمیات تک محدود رکھا ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راہ راست دکھانے کی توفیق عطا فرمائے آمین